اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے توشہ خانہ کے حوالے سے نئی مثال قائم کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی ذاتی دلچسپی سے وضع کردہ توشہ خانہ پالیسی 2023 کے تحت صدر، وزیر اعظم، کابینہ ارکان، پبلک آفس ہولڈر، سیاستدان اور بیورو کریٹ 300 ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ اپنے پاس نہیں رکھ سکتے۔
تحفہ حاصل کرنے والے پبلک آفس ہولڈر کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اس تحفے کو رپورٹ کرے۔ 300 ڈالر سے زائد مالیت کے تحفے کی نیلامی ہوتی ہے۔ جس سے حاصل ہونے والی رقم پبلک ریلیف پراجیکٹ میں خرچ کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ ایسی کھانے پینے کی اشیا جن کے خراب ہونے کا اندیشہ ہو اور توشہ خانہ میں نہ رکھی جا سکتی ہوں۔ ان کو استعمال کر دیا جاتا ہے تاکہ وہ ضائع نہ ہوں۔ اس حوالے سے سنسنی خیزی پھیلائی جا رہی ہے جو درست نہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے توشہ خانہ تحائف کے حوالے سے نئی مثال قائم کی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کو ان کے دوستوں نے ذاتی حیثیت سے جو تحائف دیئے وہ بھی توشہ خانہ میں رکھے گئے ہیں۔