اسلام آباد، وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزرا، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ، خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کے نمائندے مزمل اسلم اوروفاقی وصوبائی اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے اجلاس کے شرکا کا خیر مقدم کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے ٹیلی فون پربات چیت کرکے انہیں مبارکباد دی اوروفاق کی جانب سے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا وفاق کی ایک اہم اکائی ہے اوروفاق عوام کی فلاح و بہبود کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا خواہاں ہے۔
وزیراعظم نے اجلاس میں کہا کہ پاکستان نے گزشتہ کئی دہائیوں سے افغانستان کی ہرمشکل گھڑی میں مدد کی ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی عوام نے ہزاروں قیمتی جانوں کی قربانیاں دیں اوراربوں ڈالرکا معاشی نقصان برداشت کیا۔
انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث عناصر کا پایا جانا تشویش ناک امر ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ نائب وزیراعظم، وزیردفاع اوردیگراعلیٰ حکومتی نمائندے متعدد بار افغانستان کا دورہ کر چکے ہیں جہاں افغان نگران حکومت سے سرزمین کے استعمال کو روکنے کے حوالے سے مذاکرات کیے گئے، پاکستان نے خوارج کی دراندازی کو روکنے کے لیے مؤثراقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام بجا طورپرسوال اٹھاتے ہیں کہ حکومت کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھاتی رہے گی۔
طالبان حکومت کی درخواست پر 48 گھنٹوں کیلئے جنگ بندی نافذ کی گئی، پاکستان
وزیراعظم نے واضح کیا کہ ملک سے تمام غیر قانونی افغان باشندوں کی جلد وطن واپسی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ قومی سلامتی اورعوامی مفادات کا تحفظ ممکن ہو سکے۔