آزاد کشمیر کے وزیرِ اعظم چودھری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دن 2 بجے تک استعفیٰ دے دیں، بصورت دیگر پارٹی عدم اعتماد کی قرارداد فائل کر دے گی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے پاس اس وقت 36 ارکان کی حمایت موجود ہے اور وہ دوپہر 2 بجے کے بعد کارروائی کا آغاز کرے گی۔
تاہم، ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے استعفیٰ دینے کے بجائے تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ چوہدری انوار الحق ماضی میں کئی بار اعلانیہ طور پر کہہ چکے ہیں کہ اگر مخالفین ان کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے درکار نمبرز پورے کر لیں تو وہ بنا کوئی اعتراض اٹھائے “گھر چلے جائیں گے۔”
دوسری طرف پیپلز پارٹی گزشتہ کئی روز سے جوڑ توڑ میں مصروف ہے۔ آزاد کشمیر سے پارٹی قیادت نے صدر آصف زرداری کی بہن فریال تالپور سے کئی ملاقاتیں کیں اور میڈیا پر بھی نمبرز پورے ہونے کے دعوے کیے۔
تاہم ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی میں فی الحال نئے وزیر اعظم کے نام پر اتفاقِ رائے نہیں ہوا۔
تازہ پیش رفت کے بعد مظفر آباد میں سیاسی ماحول مزید گرم ہو گیا ہے، اور آنے والے چند گھنٹوں میں اہم پیشرفت متوقع ہے۔
