علی امین گنڈاپور(Ali Ameen Gandapur) کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کافیصلہ من و عن قبول ہے،پوری پی ٹی آئی متحد ہے،حکومت جو کرنا چاہتی ہے کرلے،ہم نے اپنالائحہ عمل طے کرلیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ حکومت کی سازش کوناکام بنائیں گے،چیلنج کرتا ہوں کہ سیاسی طور پر یہ لوگ ہماری حکومت نہیں گرا سکتے۔
علی امین خان گنڈاپور بھی اپنے لیڈر عمران خان صاحب کیطرح حکومت سے نکلنے کے بعد سہیل خان آفریدی کو اپنے پیٹرن انچیف کی ہدایات کیمطابق وزیراعلٰی بنوانے کیلئے مزید خطرناک ہوگیا ہے۔#ReleaseImranKhan pic.twitter.com/DTGKXNEWdn
— Ameer Malik (@EmmirMALIKPTI) October 9, 2025
انہوں نے واضح کیا کہ دوبارہ وزارت اعلیٰ کی پیشکش بھی ہوئی تو قبول نہیں کروں گا۔
میں نے استعفی دے دیا ہے،یہ لوگ تاخیری حربے استعمال کرکے صوبے کو نقصان پہنچا رہے ہیں،ہمارے تمام اراکین اسمبلی آزمودہ ہیں،دوبارہ ٹیسٹ نہیں کئے جا سکتے۔
قبل ازیں علی امین گنڈاپور کے زیر صدارت پارلیمنٹیرینز اجلاس وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا، نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کے علاوہ ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی اور ممبران صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔
مشتاق احمد نے جماعت اسلامی سے استعفیٰ دے دیا
اجلاس میں نامزد امیدوار سہیل آفریدی کی مکمل حمایت کا فیصلہ کیاگیا،پارٹی اتحاد، نظم و ضبط اور قیادت کے فیصلوں پر عملدرآمد کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔
اجلاس کے بعد پی ٹی آئی کے پارلیمنٹیرینز کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام بھی کیا گیا۔