اسلام آباد ( محمد ظریف ) والٹن ایروڈروم ( چھوٹا ایئرپورٹ) لاہور کی زمین پنجاب سینٹرل بزنس ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو منتقل کرنے کے معاملے میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 23 اعشاریہ 8 ایکڑ اضافی زمین پنجاب سینٹرل بزنس ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو دیدی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کابینہ نے 2021 میں 52 ایکڑ زمین منتقل کرنے کی منظوری دی تھی تاہم سی اے اے نے 76 ایکڑ زمین حوالے کر دی۔ اضافی زمین کمرشل تھی جسے پنجاب سینٹرل بزنس ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے 57 ارب روپے سے زائد میں فروخت کیا۔
خیبر پختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی میں 40 کروڑ کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ کے مطابق زمین کا قبضہ جنوری 2022 میں دیا گیا جبکہ معاہدہ ایک سال بعد 2023 میں کیا گیا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اضافی زمین کی منتقلی بورڈ آف ریونیو کی منظوری اور کابینہ سیکریٹریٹ کو اطلاع دے کر کی گئی لیکن یہ معاملہ سی اے اے بورڈ میں زیر بحث ہی نہیں آیا۔
سول ایوی ایشن نے مؤقف اختیار کیا کہ معاملہ کابینہ سیکرٹریٹ کو آگاہ کرنے کے بعد کیا گیا تاہم آڈیٹر جنرل نے اسے ناقابل قبول قرار دے دیا۔ آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ سی اے اے کو وفاقی حکومت کی منظوری کے بغیر زمین کی ملکیت اور قبضہ منتقل کرنے کا اختیار نہیں تھا۔
ایف بی آر نے کسٹمز آکشن ماڈیول میں بڑے پیمانے پر فراڈ کا انکشاف کردیا
آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے معاملے کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے تعین کی سفارش کر دی ہے۔ اس حوالے سے ترجمان پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی اور سی اے اے سے موقف لینے کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے موقف نہیں دیا۔