جمیعت علماء اسلام (جے یو آئی) نے خیبر پختونخوا کے نو منتخب وزیر اعلیٰ کا انتخاب پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن اور جے یو آئی کے رہنما لطف الرحمان کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کااستعفیٰ منظور نہیں ہوا ،وزیراعلیٰ کا انتخابی عمل غیر آئینی ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سہیل آفریدی کے بطور وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے عمل کو کالعدم قرار دیا جائے۔
سہیل آفریدی صوبے کے کم عمر ترین اور قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے پہلے وزیرا علیٰ
واضح رہے گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی کو خیبر پختونخوا کا نیا وزیر اعلیٰ منتخب کیا گیا ہے ، انہیں اپوزیشن امیدواروں کے مقابلے میں 90 ووٹ پڑے تھے۔ ان کے انتخاب کے موقع پر اپوزیشن نے اسمبلی سے واک آئوٹ کیا تھا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللّٰہ نے بھی کہا تھا کہ وزیراعلیٰ کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا، ایک وزیراعلیٰ کے ہوتے ہوئے دوسرے کا انتخاب نہیں ہو سکتا۔