متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کیرئیر مینٹور معصومہ اعجاز کو اقوام متحدہ بنکاک میں گلوبل پیس ایوارڈ سے نوازا گیا۔
پاکستانی نژاد اور متحدہ عرب امارات میں مقیم معروف کیرئیر مینٹور اور انسان دوست شخصیت معصومہ اعجاز کو اقوام متحدہ بنکاک میں منعقدہ انٹرنیشنل ڈپلومیٹ کانفرنس کے دوران گلوبل پیس ایوارڈ سے نوازا گیا۔
یہ اعزاز بین الاقوامی تنظیم وائس فار رائٹس انٹرنیشنل آرگنائزیشن کی جانب سے ان کی نمایاں انسانی خدمات اور کمیونٹی کی فلاح کے اعتراف میں دیا گیا۔
معصومہ اعجاز گزشتہ کئی سالوں سے یو اے ای میں روزگار کے متلاشی افراد کی مفت رہنمائی، حوصلہ افزائی اور کیرئیر کونسلنگ فراہم کر رہی ہیں، انہوں نے خاص طور پر تارکین وطن کو روزگار کے میدان میں آگے بڑھنے میں بغیر کسی معاوضے کے مدد دی ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں افرادکی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔
معصومہ اعجاز نے کہا کہ انہیں بے حد خوشی اور فخر ہے کہ ان کی کمیونٹی کے لئے کی گئی ان تھک محنت اور انسانیت کی خدمات کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو سی ڈی اے تحلیل کرنے کی ہدایت کر دی
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایوارڈ ان تمام افراد کے نام ہے جن کی انہوں نے رہنمائی کی اور ان ملکوں کے لئے بھی جنہوں نے انہیں یہ خدمات انجام دینے کا موقع دیا، خاص طور پر متحدہ عرب امارات۔
معصومہ اعجاز نہ صرف آن لائن پلیٹ فارمز بلکہ عوامی تقریبات اور ذاتی مشاورت کے ذریعے بھی اپنی کمیونٹی کے لئے مثبت تبدیلی کا ذریعہ بنی ہوئی ہیں۔ وائس فار رائٹس انٹرنیشنل آرگنائزیشن نے انہیں قیام امن، سماجی خدمات اور کیرئیر مینٹور شپ کے میدان میں ان کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں اس اعزاز سے نوازا۔
یہ تنظیم عالمی سطح پر تبدیلی کے علمبرداروں کو تسلیم کرتی ہے اور اس نے معصومہ اعجاز کو ایک مثالی شخصیت قرار دیا ہے۔
اگرچہ وہ پہلے بھی متعدد قومی و بین الاقوامی ایوارڈز کی حامل ہیں تاہم معصومہ کے مطابق یہ گلوبل پیس ایوارڈ ان کی زندگی کا سب سے بڑا سنگ میل ہے۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں مختلف حلقوں نے ان کی اس کامیابی پر خوشی اور فخر کا اظہار کیا ہے اور اسے خدمت، قربانی اور انسانی ہمدردی کی ایک روشن مثال قرار دیا ہے۔