اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان مانیں گے تو آئینی ترمیم ہو گی ورنہ نہیں ہو گی۔
سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 90 فیصد تجویز کردہ ترامیم تو پہلے ہی ختم ہوچکی ہیں۔ اور اب معاملہ آئینی عدالت پر ہے۔ سیاستدانوں نے آئینی ترمیم پر بات کرنی ہے تو یہ ترمیم نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی حمایت کے باوجود آئینی ترمیم منظور نہیں ہو گی۔ لیکن نمبرز پورے نہیں ہیں تو ظاہر ہے پی ٹی آئی کے لوگوں کو ہی توڑا جائے گا۔ سمجھ نہیں آتی سب کچھ روند کر آئینی ترمیم کیوں کرنا چاہتے ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی منظم نہیں ہے کیونکہ تنظیم نہیں لیکن وکلا منظم ہیں۔ اور وکلا بھی میدان میں آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لائرز موومنٹ ہر صورت شروع ہو گی اور اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے۔ بانی پی ٹی آئی پر پہلے بھی قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے اور اس لیے ان کے اہلخانہ کو خدشات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا پولیس، 2005 کے بعد بننے والے کیڈٹس غیرقانونی قرار
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر پابندی لگا دی تو لوگوں کے خدشات بڑھیں گے۔ ڈاکٹر عاصم، ڈاکٹر فیصل جیسے لوگ سیاستدان نہیں لیکن انہیں ملاقات کرا دینی چاہیے تھی۔
بلاول بھٹو پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی سیاست نہیں ہے بلکہ پیچھے سے آصف زرداری سیاست کر رہے ہیں۔ فیصلہ سازی نواز شریف اور آصف زرداری نے کرنی ہے، بلاول بھٹو یا مریم نواز نے نہیں۔