رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کی بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات ہو گئی۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ آج 3 ماہ بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہو گئی ، میں نے ہاتھ ملایا تو بانی پی ٹی آئی نے گلے لگایا ، ملاقات میں گلے شکوے دور ہو گئے ، مجھے پارٹی سے نکالا ہی نہیں گیا تھا۔
عمران خان کو جیل میں نوازشریف اور آصف زرداری جیسی سہولتیں میسر نہیں،عمرایوب
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 22 اگست جلسے کی ذمہ داری دی ، پارٹی سے اختلافات بانی پی ٹی آئی کے کہنے پر ختم کر رہا ہوں، پارٹی رہنمائوں کے متعلق دیے گئے ریمارکس پر معذرت خواہ ہوں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کئی بار بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت سے ملنے سے انکار کر دیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت اڈیالہ جیل کے اندر کانفرنس روم کے ساتھ والے روم میں پہنچے تھے۔ بانی پی ٹی آئی کو لسٹ دی گئی جنہوں نے شیر افضل مروت سے ملاقات سے انکار کر دیا تھا۔
پی ٹی آئی کو 41 نشستیں دیں ، ساکھ واپس آئیگی ، فواد چوہدری کا ممبر الیکشن کمیشن سے مکالمہ
عمران خان کی جانب سے ملاقات سے انکار کے بعد پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت معطل کر دی تھی ، شیر افضل مروت کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا تھا کہ آپ نے کسی بھی شوکاز کا اطمینان بخش جواب نہیں دیا، آپ کے پارٹی رہنماؤں کے خلاف دیے بیانات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔