سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف جاری یک طرفہ مہم کا اصل نشانہ وزیر اعظم اور وفاقی حکومت ہے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب پنجاب میں سیلاب سے صورتحال خراب ہوئی، تو پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت نے امدادی کام تیز کیے۔ بلاول بھٹو نے خود دورے کیے اور وہاں کی تنظیم کو سرگرم کیا، جبکہ گورنر پنجاب نے امدادی مشروعات میں حصہ لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کو اس لیے اجاگر کیا کیونکہ یہ فوری امداد فراہم کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے پر اعتراض اس لیے ہوا کہ یہ بی بی شہید کے نام سے شروع ہوا تھا۔
مریم نواز کے بیان کیخلاف پیپلز پارٹی کا پھر قومی اسمبلی میں احتجاج ، واک آئوٹ
شرجیل میمن نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وفاقی حکومت اور وزیر اعظم کے دوروں سے کچھ لوگ دلبرداشتہ ہیں، اور پنجاب حکومت ان کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔
مریم نوز کے حالیہ بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں دھمکیاں دی گئیں کہ ‘آپ کی انگلیاں توڑ دی جائیں گی’، لیکن ہم ایسی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تحا کہ وزیراعلیٰ پنجاب ایک اسکرپٹ رائٹر کے زیرِ اثر ہیں، جو ان کو غلط رستے پر لے جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں، میمن نے سوال اٹھایا کہ کیا پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی نیت ہے یا نہیں؟
انہوں نے کہا کہ پورے ملک سے لوگ سندھ میں علاج کروانے آتے ہیں، اور 2024 کے انتخابات میں کس کو پذیرائی ملی، یہ سب جانتے ہیں۔ اس موقع پر اُنہوں نے واضح کیا کہ وہ ایسے پلیٹ فارم پر بحث کے لیے بھی تیار ہیں جہاں مناسب ماحول ہو۔
پنجاب حکومت کا سیلاب متاثرین کیلئے فلڈ ریلیف اے ٹی ایم کارڈز جاری کرنے کا فیصلہ
شرجیل میمن نے مریم نواز پر تیز برساتے ہوتے ہوئے مزید کہا کہ وہ لڑنا نہیں چاہتے، لیکن اگر کسی کو لڑنے کا شوق ہے تو وہ تیار ہیں۔
مزید برآں، انہوں نے پنجاب کی سیاسی قیادت کو خبرادر کیا کہ اپنی سیاست کے لیے صوبائیت کا چیپٹر نہ کھولا جائے، اور واضح کیا کہ ‘کچھ میرا میرا نہیں، سب ہم سب کا ہے۔’
میمن نے کہا کہ وہ یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ ‘میری پورٹ، میری گیس، میری مرضی’ مگر وہ ایسا نہیں کریں گے۔
مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تحا کہ وہ چاہیں تو معذرت کریں یا نہ کریں، مگر اُن کی انا مسئلہ نہیں ہے۔
شرجیل میمن کا چیلنج قبول کرتی ہوں، عظمیٰ بخاری
شرجیل میمن کی پریس کانفریس سے کچھ ہی دیر بعد وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا ردعمل آ گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شرجیل میمن کا چیلنج قبول کرتی ہوں لیکن پھر ان کو خود میدان میں آنا ہوگا، پراکسی کے پیچھے چھپنا نہیں چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی سیلاب زدگان پر سیاست کرنا غیر اخلاقی ہے اور ان کا بیانیہ ناکام ہو چکا ہے۔
بلاول بھٹو کا وفاقی حکومت سے سیلاب متاثرین بارے پالیسی بدلنے کا مطالبہ
عظمیٰ بخاری نے الزام لگایا کہ شرجیل میمن خود وفاق اور پنجاب کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں، اور جب ان کی کارکردگی پر سوال کیا جاتا ہے تو وہ صوبائیت کا کارڈ استعمال کرتے ہیں۔