خیبر پختونخوا کے نو منتخب چیف منسٹر سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ پاکستان پر افغانستان سمیت جو بھی ملک حملہ کریگا، اسے بھرپور جواب دیا جائیگا۔
پشاور میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کے دوران علی امین کی جگہ لینے والے سہیل آفریدی نے کہا کہ افغان مہاجرین نے دہائیاں پاکستان میں گزاری ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہ باعزت طریقے سے اپنے ملک واپس چلے جائیں۔
اپنے انتخاب کے بارے میڈیا اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی قیاس آرائیوں اور خبروں پر ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ انہیں کوئی لے کر آیا، اور کسی کے خلاف لے کر آیا ہے۔ مجھے کسی کیخلاف نہیں لایا گیا اور بلکہ میں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ان کا ہر قدم آئین اور قانون کے تابع ہو گا۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سہیل آفریدی عمران خان کی ہدایت کے بغیر کوئی بھی قدم اٹھانے کو تیار نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ پارٹی پر اثر رسوخ رکھنے والی شخصیات سے ملاقات سے بھی کتراتے ہیں۔
واضح رہے کہ سہیل آفریدی نے ایڈووکیٹ جنرل کی وساطت سے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھا تھا جس میں سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور وزارت داخلہ کو بانی پاکستان تحریک انصاف سے ملاقات کرانے کی ہدایت دینے کی درخواست کی گئی تھی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد سہیل آفریدی نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب ہوئے ہیں اور وہ آئینی طورپراپنی حکومتی ذمہ داریاں سنبھالنے کے پابند ہیں۔
نئے وزیراعلیٰ نے صوبائی کابینہ کی تشکیل، حکومتی پالیسیوں اورانتظامی امور کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی سے رہنمائی کی ضرورت پر زور دیا۔