دریائے سوات میں سیلابی ریلے کی وجہ سے ایک ہی خاندان کے 18 افراد پانی میں ڈوب گئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق یہ خاندان سیالکوٹ سے سوات سیر کے لیے آیا تھا جو دریا کے کنارے بیٹھا ناشتہ کرنے میں مصروف تھا کہ اچانک سیلابی ریلا اپنے تیز بہاؤ میں انہیں بہا کر لے گیا۔
ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ 8 بجے کے قریب ان لوگوں کے ڈوبنے کی اطلاع ملی، واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا اور 4 افراد کو بچالیا گیا جب کہ 9افراد کی لاشیں ملی ہیں، باقی افراد کی تلاش جاری ہے۔
مخصوص نشستوں کے فیصلہ کیخلاف نظرثانی کیس کی سماعت کرنے کا والا بینچ ٹوٹ گیا
ڈپٹی کمشنر سوات شہزاد محبوب نے کہا کہ ریسکیو کی ٹیموں نے فوری رسپانس دیا ہے، پانی کا بہاؤ بہت زیادہ تھا جس کی وجہ سے مشکلات ہوئیں، مقامی غوطہ خور بھی ریسکیو کے ساتھ رجسٹرڈ ہوتے ہیں،انہوں نے کہا کہ چار افراد کو بچا لیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ 9افراد کی لاشوں کو نکالا گیا ہے، پورے واقعہ کی انکوائری کی جائے گی۔
اس سے قبل کمشنر مالا کنڈ عابد وزیر کا کہنا تھا کہ صبح کے وقت سیاح فیملی سیالکوٹ سے آئی تھی،انہوں نے کہا کہ 18 کے قریب سیاح سیلابی ریلے میں پھنسے تھے،7افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ 3 افراد کو باحفاظت نکال لیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ریسکیو کی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں،ان کا کہنا تھا کہ دریائے سوات اور پنجکوڑہ میں دفعہ 144 نافذ ہے،سیاحوں کو دریا میں نہ جانے پر آگاہی دی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ ان دنوں میں دریائے سوات میں سیلاب کا خطرہ رہتاہے،سیاح دریاؤں میں اترنے سے گریز کریں۔