پشاور، خیبرپختونخوا کابینہ نے 9 مئی کے ہنگامہ آرائی اور فائرنگ سے متعلق آخری کیس واپس لینے کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق مردان میں درج یہ مقدمہ بھی عدالت سے واپس لیا جائے گا اس سے قبل نگران حکومت کے دور میں درج کیے گئے 29 مقدمات عدالتوں سے ختم ہوچکے ہیں جبکہ اب یہ آخری کیس بھی واپس لینے کے بعد صوبے میں 9 مئی سے متعلق تمام مقدمات کا خاتمہ ہو جائے گا۔
ذرائع کے مطابق کیس واپس لینے کیلئے ایڈیشنل ہوم سیکریٹری کی جانب سے باضابطہ خط انسدادِ دہشت گردی عدالت میں جمع کرادیا گیا ہے، جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مقدمے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اوراس پرحکومتی وسائل ضائع ہو رہے ہیں۔
مزید بتایا گیا ہے کہ اس کیس میں صوبائی وزیرظاہر شاہ، رکن قومی اسمبلی مجاہد خان سمیت دیگر پی ٹی آئی ورکرز نامزد تھے تاہم حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ موجودہ حالات میں ان مقدمات کو برقراررکھنے کی کوئی قانونی یا انتظامی بنیاد نہیں بنتی۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مقدمے کی پیروی کے لئے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انعام اللہ کواسپیشل پراسیکیوٹرمقررکیا گیا تھا، مگرکیس میں عملی طورپرکوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
کابینہ کے اس فیصلے کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ عدالت باضابطہ طورپرمقدمے کے خاتمے کا حکم جاری کرے گی۔
شراب و اسلحہ برآمدگی کیس: علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
واضح رہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد خیبرپختونخوا سمیت ملک بھرمیں متعدد مقدمات درج کئے گئے تھے تاہم صوبے میں اب یہ باب مکمل طورپربند ہونے جا رہا ہے۔