وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویزملک کا کہنا ہے کہ حکومت کاپیٹرولیم لیوی کو بڑھانے کاکوئی ارادہ نہیں ہے۔
ہم نیوز کے پروگرام ’’کیوسچن آوور‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ان ڈائریکٹ ٹیکس کا فروغ نہیں چاہتے،مشکل سفر طے کرکے معیشت کو دیوالیہ پن سے دور لے کرآئے ہیں۔
30 جون 2025 تک اپنا سروے دوبارہ کروائیں ، بی آئی ایس پی مستحقین کو ہدایت
حکومت نے محصولات میں اضافے کے ہدف کوپورا کرنا ہے،پاکستان کاکرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہے،روپے کے اوپر قرضوں کے بوجھ کابھی پریشر ہے،حکومت کی کوشش ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ کچھ طبقوں پر ان کی برداشت سے زیادہ بوجھ ہے،وزیراعظم کی قیادت میں مہنگائی کی شرح 40فیصد سے 1فیصد پر آ گئی ہے،
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے لیے انجری پالیسی ہونا بھی ضروری ہے،خطے میں سب سے مہنگی بجلی پاکستان میں ہے،ان ڈائریکٹ ٹیکس لگا کر پیسے روڈ کے لیے مختص کرنا آئیڈیل نہیں۔
کراچی میں زلزلے کے جھٹکے
یہاں ہمیں بلوچستان کی صورتحال کوبھی دیکھنا پڑے گا،بلوچستان کایہ کئی عرصے سے مطالبہ تھا کہ سندھ سے ملانے والے روڈ کو ٹھیک کیاجائے۔
پی ٹی آئی دور میں پیٹرول سعودی عرب سے خرید کرسعودی عرب سے بھی سستا بیچ رہے تھے۔