لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سول ڈیفنس ملازمین کی تنخواہوں میں 15 ہزار روپے اضافے کا اعلان کر دیا۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کابینہ نے 169 ایجنڈا آئٹمز کی منظوری دی ہے۔ پنجاب حکومت تیار نہ ہوتی تو سیلاب سے بہت نقصان ہوتا۔ اور اپنا گھر اپنی چھت پروگرام کا طریقہ کار ہے، یہاں گھر بکتے نہیں بنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد 174 سانپ کے کاٹنے کے کیسز رپورٹ ہوئے۔ تاہم سانپ کاٹنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مون سون سیزن کے دوران معمول سے زیادہ بارشیں ہوئیں۔ اور سیلاب کے دوران پنجاب کا مذاق اڑایا گیا۔ لیکن پنجاب نے ہمیشہ بڑا بھائی ہونے کا حق ادا کیا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب میں سیلاب کے باعث 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔ پنجاب حکومت کے اچھے کاموں سے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ تاہم جوا مشکل وقت میں کچھ نہیں کر سکتے وہ صرف باتیں کرتے ہیں۔ اور بدقسمتی سے مشکل وقت کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سول ڈیفنس ملازمین کی تنخواہوں میں 15 ہزار روپے اضافے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ سیلاب متاثرین کو رقوم کی فراہمی کا آغاز دو ہفتوں تک ہو جائے گا۔ دریاؤں کے کنارے رہنے والوں کو پنجاب حکومت سپورٹ کرے گی۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب بچوں میں لیپ ٹاپ بانٹ رہی ہیں یا بسوں کا افتتاح کر رہی ہیں۔ اور 17 اکتوبر سے سیلاب متاثرین میں چیک تقسیم کرنا شروع ہو جائیں گے۔ جبکہ 400 دیہات کا سروے مکمل ہو چکا ہے۔
پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ندیم افضل چن نے 5 اور سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے 2 پریس کانفرنسز کیں۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بھی 2 پریس کانفرنسز کی ہیں۔ کیونکہ سندھ حکوت پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کارکردگی کا دباؤ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جتنے بیانات دیئے گئے ان کو سیاست نہیں تو اور کیا کہتے ہیں؟ اور سندھ حکومت کے لوگ 17 سالہ حکومت کے 17 منصوبے دکھا دیں۔ میں نے سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کے مناظرے کا چیلنج قبول کر لیا۔ کیونکہ پنجاب حکومت کے پاس سستی اداکاری کرنے کا وقت نہیں۔ اور سندھ حکومت کے وزرا سے پوچھیں آپ نے سیلاب متاثرین کے لیے کیا کیا؟
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی ، ن لیگ کشیدگی ، صدر زرداری نے وزیر داخلہ کو کراچی بلا لیا
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب بڑا بھائی ضرور ہے مگر ہر وقت چُھری کے نیچے آنے کے لیے نہیں۔ شرجیل میمن کو پنجاب کے شہروں کی سیر کرانا چاہتی ہوں۔ اور مجھے بھی سندھ کے منصوبوں کا بتا دیں۔