بھارت نے چار سال بعد کابل میں سفارتخانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کر دیا۔
بھارت نے افغانستان ( Afghanistan ) کے ساتھ اپنے مکمل سفارتی تعلقات بحال کرتے ہوئے کابل میں اپنے ٹیکنیکل مشن کو باضابطہ طور پر سفارت خانے کا درجہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے یہ اعلان جمعہ کی صبح اپنے افغان ہم منصب امیر خان متقی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
اوباما کی غزہ جنگ بندی کی تعریف، دو سال بعد امن کی نئی امید
امیر خان متقی کے ساتھ ملاقات میں جے شنکر کا کہنا تھا کہ بھارت افغانستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور آزادی کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔ انہوں نے بھارت کے ٹیکنیکل مشن کو سفارت خانے کا درجہ حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔
بھارت ( India ) کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی ترقی اور خوشحالی میں بھارت گہری دلچسپی رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے ہی افغانستان میں کئی ترقیاتی منصوبوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے افغانستان میں چھ نئے منصوبوں کے آغاز کا بھی اعلان کیا۔
بھارتی وزیر خارجہ نے افغانستان میں صحت کے شعبے میں بھارت کی معاونت کا خاص طور پر ذکر کیا، ان کا کہنا تھا کہ بھارت افغانستان کو جدید طبی آلات، ویکسین اور کینسر کی ادویات بھی فراہم کرے گا۔
واضح رہے کہ 2021 میں افغانستان سے امریکہ کی فوج کے جانے اور طالبان کے دوبارہ اقتدار سنبھالنے پر بھارت نے اپنا کابل میں سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔
ٹرمپ کی خواہش ادھوری رہ گئی ، امن کا نوبیل انعام وینزویلا کی جمہوریت نواز رہنما ماریہ کورینا کو مل گیا
دونوں ملکوں کے درمیان دس ماہ تک سفارتی عمل مکمل طور پر معطل رہا، اس کے بعد طالبان کی دہلی کو یقین دہانی کرائی کہ بھارتی عملے کو مناسب سکیورٹی دیں گے تب بھارت نے ایک تکنیکی ٹیم کابل میں تعینات کی تھی۔
اب ایک بار پھر دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری دیکھنے میں آئی ہے، افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہے کہ افغان حکومت بھارت کے خلاف کسی بھی سرگرمی کے لیے افغان سرزمین استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے گی۔