سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے بھارت پاکستان پر حملہ کرنے کی حماقت نہیں کریگا۔
ہم انویسٹی گیٹس کے زاہد گشکوری کو خصوصی انٹرویو میں انہوں نے پہلگام حملہ کے پیٹرن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سن 2000 میں بھارتی ایجنسیوں نے مقبوضہ کشمیرمیں سکھوں کا قتل عام کرایا تھا، یہ سب اس وقت ہوا تھا جب امریکی صدر بل کلنٹن بھارت کے دورے پر آرہے تھے،سکھوں کی تنظیم نے بتایا تھا کہ یہ حملہ بھارتی ایجنسی’’ را‘‘ نے کرایا تھا۔
کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے،بھارت کی فوجی مہم جوئی کا فوری اور فیصلہ کن جواب دیا جائےگا،آرمی چیف
یہ پہلگام حملہ بھی اس وقت ہوا جب امریکی نائب صدربھارت میں موجود تھے، اس لیے اس حملے کی پلاننگ پرسوال اٹھتے ہیں،موجودہ صورتحال میں چین اور امریکہ کا کردار بہت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر بھارت نے پانی بند کیا تو چین بھی برہم پترادریا پر اپنا کیس اٹھا سکتا ہے ،سندھ طاس معاہدہ بھارت اکیلے معطل نہیں کرسکتا، بھارت نے سندھ طاس معاہدے پر تمام بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔