ملک کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے ڈوب گئے،موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے پنجاب، سندھ اور گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی، کچے مکانات اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
نارروال، شکر گڑھ اور جہلم سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، شکر گڑھ نالہ بئیں میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی ہے، نالہ بئیں میں پھنسے 9 کسانوں اور چرواہوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔
ادھر کاغان میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بند ہو گئیں اور ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے، گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں سیلابی ریلوں کے باعث شہر سے کئی دیہاتوں کا زمینی راستہ منقطع ہو گیا، استور میں موسلادھار بارش کے باعث درجنوں مقامات کو نقصان پہنچا ہے۔
ملک بھر میں 20 اگست تک موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع کوہلو، ہرنائی، سبی، بولان، جھل مگسی اور نصیر آباد میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ پنجاب کے شہری علاقوں میں بارشوں سے سیلابی صورتحال کے متوقع خطرے کے پیش نظر وزیر اعظم شہباز شریف نے این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم ایز اور دیگر متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی۔
سندھ میں لاڑکانہ، دادو، نواب شاہ اور خیرپور میں موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب ہیں، سیلابی ریلوں کے باعث کئی دیہات میں پانی داخل ہوگیا، رابطہ سڑکیں اور فصلیں بھی پانی میں ڈوب گئی ہیں۔
پی ڈی ایم اے نے خیبرپختونخوا میں بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان بارے رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق خیبرپختونخوا میں یکم جولائی سے اب تک بارشوں کے دوران 64 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے کہا کہ بارش کے دوران مختلف واقعات میں 112 افراد زخمی ہوئے، مجموعی طورپر 779 گھروں کو جزوی اور 217 کو مکمل نقصان پہنچا، بارشوں کے پیش نظر چترال میں 30 اگست تک ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔