وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینا ایک تاریخ ساز اور قومی فخر کا لمحہ ہے، جنرل باجوہ نے 4،5 آپشنز دیےاور کہا عاصم منیرکوآرمی چیف نہ بنانا جائے۔
ہم نیوز کے پروگرام “فیصلہ آپ کا” میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ یہ عہدہ قوم کی طرف سے فیلڈ مارشل عاصم منیرکوان کی خدمات کے اعتراف میں دیا گیا ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر قوم کے محسن ہیں اورزندہ قومیں ہمیشہ اپنے محسنوں کوعزت دیتی ہیں۔
جنرل عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی
انہوں نے مزید کہا کہ پاک فضائیہ نے دشمن کے بڑے بڑے طیارے کٹی پتنگوں کی طرح گرے اور بھارت کو اپنی فضائی طاقت پرغرورتھا مگرہماری کارروائیوں نے انہیں خاموش کردیا، سیزفائرمیں امریکا، ایران، برطانیہ اور سعودی عرب سمیت کئی ممالک نے کردارادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تبدیلی کے وقت انہوں نے باجوہ سے بات کی۔ “آپ کے ہوش اڑ جائیں گے جو انہوں نے باتیں کیں، مجھے شرم آتی تھی وہ باتیں سن کر، جنرل باجوہ اور بانی پی ٹی آئی دونوں عاصم منیر کی تقرری روکنے کی کوششوں میں شریک تھے۔
باربارایک شخص کو لندن بھیجا جوخود بھی وزیراعظم کا اُمیدوارتھا، یہ سب باتیں ان سے براہِ راست ہوئی ہیں، یہ کوئی سنی سنائی باتیں نہیں، سابق آرمی چیف خود ایکسٹینشن چاہتے تھے، کتاب لکھوں گاجس میں تمام انکشافات شامل ہونگے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ “ہمارے پاس پیٹرول اور بارود نہیں، ہم جنگ کیسے لڑیں گے؟” دنیا نے دیکھا ہم نے کیسے لڑا،علی امین گنڈاپورنے اگرپرول کی اپیل دی ہے تو یقینا کسی کی مشاورت سے دی ہو گی ان کے اسٹیبلشمنٹ سے روابط کی خبریں بھی ہیں اور بانی پی ٹی آئی کو 9 مئی کا اعترافِ گناہ کرنا چاہیے۔