افغانستان کی عبوری حکومت کا کہنا ہے کہ اپنی سرزمین پر کبھی بیرونی افواج کو قبول نہیں کیا۔
افغان وزارت خارجہ نے بگرام ائیر بیس کا کنٹرول امریکا کے حوالے کرنے کا امکان سختی سے مسترد کردیا ہے، وزارت خارجہ کے اہلکار ذاکر جلالی نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے افغانستان نے اپنی سرزمین پر کبھی بیرونی افواج کو قبول نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دوحا مذاکرات اور اس کے نتیجے میں ہونے والے معاہدے کے دوران بھی اس نوعیت کے کسی امکان کو یکسر مسترد کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی صدرٹرمپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بگرام ائیر بیس چھوڑنا امریکا کے لیے ایک شرمناک لمحہ تھا، ائربیس واپس لینے کے لیے افغانستان سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
امریکی صدر نے برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بگرام کا فوجی اڈہ اس مقام سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر جہاں سے چین اپنے جوہری ہتھیار بناتا ہے۔
اختلافات ختم کرکے اسرائیل کیخلاف متحدہ محاذ تشکیل دیں ، حزب اللہ کی سعودی عرب کو مذاکرات کی دعوت
امریکی صدر کے اس بیان پر چین کی جانب سے بھی ردعمل آیا ہے، چین کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں، افغان عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق حاصل ہے۔