پاکستان نے تنازعات کے پرامن حل کیلئے اقوام متحدہ کے کردار پر زوردیا ہے۔
پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے قیام کانظریہ آج غیرمعمولی آزمائش کاشکارہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان Pakistan اقوام متحدہ کے بیان کردہ مقاصد پر مبنی عالمی نظام کے لیے پرعزم ہے، پاکستانی مندوب نے کہا کہ جموں وکشمیرکاتنازع کونسل کے ایجنڈے پرسب سے پرانامسئلہ ہے۔
افغانستان سے تجارت سے زیادہ اہم پاکستانی کی جان بچانا ہے، سرحدی راہداریاں بند رہیں گی، دفترخارجہ
عاصم افتخار نے کہا کہ فلسطینی عوام کی طویل اذیت واضح علامت ہے کہ مسئلے کاپائیدار حل ضروری ہے،انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 25کے تحت سلامتی کونسل کے فیصلوں پر عمل لازم ہے، فیصلے نظرانداز کرنے سے کثیرالجہتی نظام پر اعتماد کمزور ہو رہا ہے، پائیدار امن کیلئے اجتماعی کاوشیں ضروری ہیں۔
دوسری جانب سلامتی کونسل میں پاکستانی سفارتکار گل قیصر سروانی نے بھارتی مندوب کے ریمارکس پرجواب دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا کا زخم آج بھی جموں و کشمیر ہے جس سے خون رس رہا ہے،بھارت نے مسئلہ کشمیرکوسلامتی کونسل میں اٹھایا تھاپھروعدوں سے انحراف کیا۔
گل قیصر سروانی نے کہا کہ بھارت نے ایک قوم کو دبانے کے لیے 9 لاکھ فوج تعینات کر رکھی ہے،یہ ہمارے عہد کی سب سے بڑی فوجی قبضے کی مثال ہے،بھارتی زیرقبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔
جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ڈیجیٹل کرنسی سے متعلق بڑی واردات
پاکستانی سفارتکار نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں، مسیحیوں، سکھوں اور دلتوں پر منظم تشدد کیا جا رہا ہے، ہندوتوا کی انتہا پسندانہ سوچ نے بھارت کو نفرت کا مرکز بنا دیا ہے، کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ یواین ایجنڈے پر موجود ایک تنازع ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنا چاہیے، کشمیری عوام کی جدوجہد جائز ہے، وہ نہ جھکے ہیں نہ جھکیں گے، آزاد جموں و کشمیر پاکستان کے جمہوری عزم اور بنیادی آزادیوں کی علامت ہے، انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت سے یواین چارٹر اور قراردادوں پر عمل کرائے۔
