وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان کو کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کرنا ہو گی۔
کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری افغانستان کے ساتھ ہزاروں کلو میٹر کی سرحد ہے، آج بھی افغانستان سے کالعدم ٹی ٹی پی آپریٹ کررہی ہے،افغانستان سے پاکستان میں شہریوں کو شہید کیا جا رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پاکستان میں شہریوں کوشہید کرنے کی پالیسی نہیں چل سکتی،افغان حکومت کو کہاہے ہم اچھے تعلقات چاہتے ہیں، افغان حکومت کو کہا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو کسی صورت حملے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
ملک کی سالمیت اور خودمختاری کیلئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں ، ترجمان پاک فوج
کالعدم ٹی ٹی پی افغانستان سے آپریٹ کرے گی تو یہ ہمیں قابل قبول نہیں،ہم پاکستان کی سالمیت کا پوری طرح دفاع کرنے کا حق رکھتے ہیں، افغان حکومت ٹھوس حکمت عملی بنائے، ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں۔یہ ممکن نہیں ہو سکتا کہ ایک طرف تعلقات بڑھانے کا پیغام اور دوسری طرف کالعدم ٹی ٹی پی کو کھلی چھٹی دی جائے۔
کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے بینظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ بینظیرجمہوریت کی علمبردار،سیاسی عمل میں مکالمے اورمفاہمت کی مضبوط حامی تھیں،بینظیراورنواز شریف کے درمیان میثاق جمہوریت ان کی میراث کاثبوت ہے۔
سابق وزیراعظم بینظیربھٹو دلیرخاتون تھیں،ان کے اس ملک کے لئے خدمت قابل قدر ہیں، ان کی جمہوریت کے لئے قربانیاں مثالی تھیں۔وزیراعظم نے سیکیورٹی فورسز کی بہادری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف نبردآزما ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ گزشتہ روز ایک میجر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں شہید ہوا۔