احتجاج کے حوالے سے علی امین گنڈا پورکا بڑا دعویٰ

احتجاج کے حوالے سے علی امین گنڈا پورکا بڑا دعویٰ


راولپنڈی، خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے دعویٰ کیا ہے کہ 4 اکتوبر کے احتجاج کے نتیجے میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کوایکسٹینشن نہیں مل سکی اور یہ ٹارگٹ عمران خان کی ہدایت پرحاصل کیا گیا تھا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ پشاورسے نکلے، 5 اکتوبر کو ٹارگٹ حاصل کرکے واپس لوٹے تھے، حکومت نے 24 سے 26 نومبرتک مقابلہ کیا لیکن بالآخرگولیاں چلوا کراپنی شکست تسلیم کی۔

علی امین گنڈاپورنے کہا کہ کابینہ اجلاس راولپنڈی میں نہیں ہو سکتا، پنجاب حکومت کے بس میں صرف راستے روکنا ہے، ملاقاتوں کی اجازت نہیں دی جاتی اورگھنٹوں بٹھایا جاتا ہے۔

ان کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی آئی لیکن وفاقی حکومت نے کوئی وعدہ پورا نہیں کیا اور نہ ہی خاطرخواہ امداد فراہم کی۔

وزیراعلیٰ نے ن لیگ پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کے جنازوں پر بھی سیاست کی جاتی ہے، ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ جعلی اسمبلیاں قائم کی گئی ہیں، مجھے ملاقات سے روکنے کا مقصد پارٹی کے اندراختلافات کو ہوا دینا ہے تاکہ تقسیم بڑھے۔

سوشل میڈیا پراپنی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وی لاگ اورجعلی اکاؤنٹس سے آزادی کی جنگ نہیں لڑی جا سکتی انقلاب کیلئےعوام کوسڑکوں پرآنا ہوگا، صرف انگلیاں چلانے یا سوشل میڈیا پرٹک ٹک کرنے سے تبدیلی نہیں آتی اگرانقلاب سوشل میڈیا سے آتے تو بانی پی ٹی آئی آج جیل میں نہ ہوتے۔

اسلام آباد سیکریٹریٹ میں غیر منظم پارکنگ پر پابندی، نئی پارکنگ قائم

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ پارٹی میں تناؤ اورگروپ بندیاں ہیں لیکن یہ تقسیم انکی وجہ سے نہیں، ہمیں کمزورکرکے گروپوں میں بانٹا جا رہا ہے۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top