پاکستان نے امن کیلئے تمام راستے آزمائے، کابل نے مثبت جواب نہیں دیا، خواجہ آصف

پاکستان نے امن کیلئے تمام راستے آزمائے، کابل نے مثبت جواب نہیں دیا، خواجہ آصف


اسلام آباد، وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان نے دوحہ اور استنبول مذاکرات کے ذریعے افغانستان سمیت خطے میں امن کے قیام کے لیے سنجیدہ اور مسلسل کوششیں کیں، مگر کابل حکومت نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان سے بارہا کہا گیا کہ سرحد پار دہشتگردی روکی جائے لیکن افغان طالبان حکومت نے اس مطالبے پر عمل کی یقین دہانی نہیں کرائی۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان رجیم افغانستان میں اسپانسرڈ دہشتگردی کے خاتمے کی ذمہ داری قبول کرنے سے گریزاں ہے اور تحریری ضمانت دینے سے بھی انکار کرچکی ہے، حالانکہ پاکستان نے واضح کیا تھا کہ ایسی ضمانت نہ صرف اسلام آباد بلکہ عالمی برادری کے لیے بھی ضروری ہے۔

وزیراعظم کا ماضی میں سیلز ٹیکس میں کیے گئے فراڈ پر اظہار برہمی، رپورٹ پیش کرنے کا حکم

وزیر دفاع نے بتایا کہ دو سال قبل افغان طالبان نے دہشتگردوں کی مغربی سرحد پر منتقلی کے عوض 10 ارب روپے کا مطالبہ کیا تھا، جس پرپاکستان نے سوال اٹھایا کہ اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ دہشتگرد دوبارہ مشرقی سرحد پر منتقل نہیں ہوں گے۔

افغان طالبان نے بھارت کی پراکسی بننے کو ترجیح دی جبکہ پاکستان نے ہمیشہ 30 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی،پاکستان بھارت کے ساتھ بھی امن چاہتا ہے، تاہم اگر بھارت یا افغانستان نے جارحیت کی کوشش کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا اب بھی بھارت کے سات طیارے گرائے جانے کا ذکر کرتی ہے جو پاکستان کی دفاعی صلاحیت کا ثبوت ہے۔

 انہوں نے غزہ کی صورتحال پر کہا کہ حماس کے ہتھیار ڈالنے کی صورت میں اسرائیل کو بھی ضمانت دینا ہوگی، اور پاکستان غزہ میں امن و استحکام کے لیے غزہ ٹاسک فورس کا حصہ بننے کوتیار ہے۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top