لاہور: نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے تصدیق شدہ قومی شناختی کارڈ میں خون کا گروپ بھی شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
نادرا کا تصدیق شدہ قومی شناختی کارڈ ہر پاکستان کی ملک اور بیرون ملک میں پہچان ہوتی ہے۔ اور نادرا کی جانب سے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ جاری کیا جاتا ہے۔ تاہم اب اس شناختی کارڈ میں تبدیلی ہونے کا امکان ہے۔
قومی شناختی کارڈ میں تبدیلی کے حوالے سے ایک قرارداد متفقہ رائے سے منظور کی گئی۔ جس میں قومی شناختی کارڈ میں بلڈ گروپ کا اندراج کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے رکن احمد اقبال چوہدری نے شناختی کارڈ میں تبدیلی کے حوالے سے قرارداد ایوان میں پیش کی۔ جس میں کہا گیا کہ قومی شناختی کارڈ میں بلڈ گروپ کا اندراج حادثات اور ایمرجنسی کی صورت میں خون کی بروقت فراہمی میں مددگار ثابت ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 چیلنج کر دیا
قرارداد میں کہا گیا کہ سنگین حادثات یا ناگہانی آفات کی صورت میں بلڈ گروپ معلوم نہ ہونے سے اسپتالوں اور بلڈ بینکوں کو مشکلات پیش آتی ہیں۔ تاہم اگر قومی شناختی کارڈ میں بلڈ گروپ کا اندراج کر دیا جائے تو مریضوں کو بروقت مطلوبہ خون فراہم کر کے ان کی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔
