سولر صارفین پر نیا بوجھ: آئیسکو کا گرین میٹرز کی تبدیلی کا حکم، صارفین سراپا احتجاج

سولر صارفین پر نیا بوجھ: آئیسکو کا گرین میٹرز کی تبدیلی کا حکم، صارفین سراپا احتجاج


اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (iesco) کے سولر صارفین اس وقت شدید پریشانی میں مبتلا ہیں جب انہیں حالیہ بجلی کے بلوں میں اطلاع ملی کہ اگر انہوں نے اپنے گرین میٹرز(green meters) کو آٹومیٹک میٹر ریڈنگ (AMR) میٹرز سے تبدیل نہ کیا تو ان کا نیٹ میٹرنگ سسٹم بند کر دیا جائے گا۔

ڈان نیوز میں شائع خبر کے مطابق دس ہزار سے زائد سولر پاور صارفین، جنہوں نے اپنے گھروں پر آن گرڈ سسٹم نصب کیا ہوا ہے، کو تین ماہ کے اندر نئے AMR میٹر لگوانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ہر میٹر کی قیمت تقریباً 52 ہزار روپے رکھی گئی ہے، جبکہ موجودہ گرین میٹر کمپنی واپس لے گی۔

اضافی بجلی:نیٹ میٹرنگ کی قیمت میں بڑی کمی پرغور

کئی صارفین نے وزیراعظم پورٹل پر شکایات درج کرائیں اور مطالبہ کیا کہ حکومت آئیسکو کو اس فیصلے سے روکے کیونکہ بیشتر صارفین پہلے ہی لاکھوں روپے سولر سسٹم پر خرچ کر چکے ہیں۔

سولر صارف محمد نعیم نے بتایا کہ وہ اس حکم سے حیران رہ گئے۔ ’’میں نے ایک سال سے بھی کم عرصہ قبل تقریباً دس لاکھ روپے لگا کر سولر سسٹم نصب کیا۔ اب کہا جا رہا ہے کہ 52 ہزار روپے کا نیا میٹر خریدوں، آخر کیوں؟‘‘

ایک اور صارف، مقصود احمد نے کہا کہ آئیسکو حکام کا کہنا ہے کہ نئے میٹر لگنے سے عملے کو میٹر ریڈنگ کے لیے گھر آنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

سیکٹر I-10 میں آئیسکو اہلکار کا کہنا تھا کہ متعدد صارفین شکایت لے کر آ رہے ہیں مگر ابھی حتمی پالیسی جاری نہیں ہوئی۔فی الحال عملدرآمد روک دیا گیا ہے، لیکن ممکن ہے بعد میں طلبی نوٹس جاری ہوں۔ صارفین کو پالیسی کا انتظار کرنا چاہیے۔

آئیسکو کے مانیٹرنگ سیل کے اہلکار عمران نے تصدیق کی کہ کچھ ایس ڈی اوز نے ڈیمانڈ نوٹسز جاری کیے تھے، تاہم صارفین کے احتجاج پر معاملہ فی الحال روک دیا گیا ہے۔

سولر صارفین کیلئے اے ایم آئی میٹر کی تنصیب لازمی قرار

انہوں نے کہا،بہت سے صارفین کا مؤقف ہے کہ ان کے میٹر اب بھی وارنٹی میں ہیں، اس لیے انہیں نیا خرچ کیوں اٹھانا چاہیے۔ معاملہ اب پالیسی کی تیاری کے مرحلے میں ہے۔

دوسری جانب آئیسکو کے ترجمان راجہ عاصم نے بتایا کہ گرین میٹرز کی جگہ AMR میٹرز لگانے کا فیصلہ صرف آئیسکو کا نہیں بلکہ قومی سطح پر کیا گیا ہے۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ نئی پالیسی میں صارفین کے تحفظات کو مدنظر رکھا جائے گا اور ممکنہ طور پر انہیں ریلیف فراہم کیا جائے گا۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top