کراچی پریس کلب کے باہر سرکاری میوزیکل ٹیچرز نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی دھرنا دیا جو بعد ازاں کشیدگی میں تبدیل ہوگیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں دوسال قبل باقاعدہ طور پر بھرتی کے عمل سے گزارا گیا تھا، لیکن تاحال جوائننگ لیٹر جاری نہیں کیے گئے۔
مظاہرین نے بتایا کہ 2 سال پہلے سرکاری سطح پر 2000 امیدواروں نے ٹیسٹ دیا تھا، جن میں سے 319 امیدواراہل قرار پائے اورنیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس (ناپا) سے انہیں باقاعدہ تربیت بھی فراہم کی گئی۔
اس کے بعد کامیاب امیدواروں کو آفرآرڈرزجاری کئے گئے لیکن سرکاری نوکری کیلئے جوائننگ لیٹرآج تک نہیں دیے گئے اس صورتحال پروہ کئی دنوں سے کراچی پریس کلب کے باہر سراپا احتجاج ہیں۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے سڑک پردھرنا دے دیا اور موسیقی کی محفل بھی سجالی۔ پولیس اہلکار بھی لمحہ بھر کے لیے مظاہرین کی پرفارمنس دیکھنے میں مصروف ہوگئے۔
تاہم جب مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں ریڈ زون کی جانب بڑھنے لگے تو پولیس نے انہیں روکنے کے لئے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے اورمتعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے انکے ساتھ ناانصافی کی ہے، بھرتی کا عمل مکمل ہونے اورآفرآرڈرملنے کے باوجود انہیں ملازمت سے محروم رکھا جا رہا ہے جوانکے معاشی مسائل میں اضافے کا باعث ہے۔
لاہورتا راولپنڈی ریل کار کا افتتاح، ریلوے میں 400 نئی کوچز شامل کرنے کا اعلان
دوسری جانب پولیس حکام کا مؤقف ہے کہ مظاہرین کو ریڈ زون میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی تھی، اسی لیے انہیں روکنے کے لیے کارروائی کی گئی۔