اسلام آباد، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں ابتدائیہ کے طور پر گزارشات پیش کرنا چاہتا ہوں کہ کل راولپنڈی میں لیفٹیننٹ کرنل جنید طارق اوردیگر شہدا کا جنازہ اعلیٰ افسران اور نوجوانوں کے ساتھ ادا کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ لیفٹیننٹ کرنل جنید طارق کے ساتھ 9 جوانوں نے وطن کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ شہدا کے اہلخانہ کا غیر متزلزل عزم لائق تحسین ہے، لیفٹیننٹ کرنل جنید طارق شہید نے بہادری کی نئی تاریخ رقم کی۔
وزیراعظم نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے فتنۂ خوارج کے 19 دہشتگردوں کو ہلاک کیا۔ شہید کرنل کے ایک بیٹے اور ایک بیٹی کو یتیمی کا دکھ سہنا پڑا، مگر ہمارے جوان اپنے بچوں کو یتیم کر کے قوم کے تحفظ کی خاطر شہید ہو رہے ہیں۔
قرآنِ کریم میں واضح حکم ہے کہ شہدا کو مردہ مت کہو۔ وزیراعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ستم ظریفی ہے کہ انہی دہشتگردوں کو بعض حلقے تحفظ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خوارج ہمسایہ ملک سے آ کر پاکستان میں فتنہ پھیلاتے ہیں، مگر ملک میں کسی کو بھی انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دہشتگردی کے خاتمے کا عزم غیر متزلزل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دوست نما دشمن دراصل اسی ملک کے خلاف سرگرم ہیں جس نے انہیں پناہ دی۔
شہباز شریف نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مؤقف پاکستان نے ہمیشہ برقرار رکھا ہے۔ غزہ میں فوری جنگ بندی اور نسل کشی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے۔
پاکستان دہشتگردی کا متحمل نہیں ہوسکتا، جیل میں بیٹھا شخص دہشتگردوں کا سہولت کار ہے، عطااللہ تارڑ
انہوں نے بتایا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات میں پاکستان کی امن کی کوششوں کو سراہا گیا۔ وزیراعظم نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے اسرائیلی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ اور ہر آزمائش میں ساتھ دینے والا دوست ہے۔