پاکستانی قونصلر ہشام احمد نے کہا ہے کہ جنگ کبھی منصوبے کے مطابق نہیں چلتی۔
جنیوا میں جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستانی قونصلر Pakistan نے بھارت کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی طاقتوں کے درمیان توازن باہمی ذمہ داری، تحمل اور رابطے پر قائم ہے۔
خیبرپختونخوا میں مزید 28 افغان مہاجر کیمپ بند
بھارت India کی نئی عسکری حکمت عملی اس توازن کو ختم کرنے کا ارادہ ظاہر کرتی ہے، پاکستانی نمائندہ نے کہا کہ بھارت سمجھتاہے جوہری ملک پر روایتی حملہ کرکے خطرے سے بچ نکلے گا۔
پاکستانی قونصلر نے کہا کہ جنگ کبھی منصوبے کے مطابق نہیں چلتی، بھارت نے7 مئی کو بلا اشتعال حملہ کیا جس سے خطہ بحران میں چلا گیا، ان کا کہنا تھا کہ 7 طیارے مار گرائے تو بھارت نے ثالثی کے ذریعے جنگ بندی کی درخواست کی۔
افغانستان عارضی سیز فائر کو مستقل سیز فائر میں بدلنا چاہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں،وزیر دفاع
ٹرمپ اور دیگر ملکوں نے ثالثی کرائی، بھارت آج تک اس کا اعتراف نہیں کرتا، انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے بھارت جھوٹا بیانیہ چھوڑ کر سنجیدہ مذاکرات کی طرف آئے۔
پاکستان امن، استحکام چاہتا ہے تاہم اپنی خود مختاری اور دفاع کے لئے پر عزم ہے، امن کا راستہ بیانات یا پروپیگنڈے میں نہیں بلکہ مذاکرات اور باہمی احترام میں ہے۔