پاکستانی بینکوں نے سال 2025 کی تیسری سہ ماہی میں ایشیا پیسیفک ریجن میں سب سے زیادہ منافع کمانے والے بینکوں کی فہرست میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔
ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلیجنس کے ایک تجزیے کے مطابق، بینک آف پنجاب 176.4 فیصد کا کل ریٹرن حاصل کرکے ایشیا پیسیفک میں 100 ملین ڈالر سے زائد مارکیٹ کیپ رکھنے والے تمام بینکوں میں سرفہرست رہا ہے۔
یہ بینک 30 ستمبر 2025 تک تقریباً 320 ملین ڈالر کی مارکیٹ ویلیو رکھتا تھا۔
بینک آف خیبر نے 108.2 فیصد ریٹرن کے ساتھ دوسرا نمبر حاصل کیا۔ پاکستان کے دیگر بینک جو ٹاپ 15 میں شامل ہوئے اُن میں نیشنل بینک آف پاکستان، جے ایس بینک لمیٹڈ، عسکری بینک لمیٹڈ اور حبیب بینک لمیٹڈ شامل ہیں۔
2026 تک سونے کی قیمت 4,900 ڈالر فی اونس تک پہنچنے کا امکان
دوسری جانب کے ایس ای-100 انڈیکس نے گزشتہ 5 ماہ کے دوران نمایاں تیزی دکھائی ہے، خاص طور پر بھارت کے ساتھ فوجی کشیدگی کے خاتمے اور امریکا کے ساتھ بہتر ہوتے سفارتی تعلقات کے بعد۔
جولائی میں انڈیکس میں 11.0 فیصد اور ستمبر میں 11.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دیگر ممالک کی کارکردگی
انڈونیشیا سے بھی متعدد بینکوں نے اچھی کارکردگی دکھائی۔ پی ٹی آلو بینک انڈونیشیا نے 89.2 فیصد ریٹرن کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔ دیگر انڈونیشین بینکوں میں بینک میاپادا انٹرنیشنل، بینک نیو کامرس اور بینک گنیشا شامل ہیں۔
ویتنام کے تین بینک بھی ٹاپ 15 بینکوں کی لسٹ میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔ ویتنام پراسپیریٹی جوائنٹ اسٹاک کمرشل بینک، جس کی مارکیٹ کیپ 9.34 بلین ڈالر ہے، 68.1 فیصد ریٹرن کے ساتھ ساتویں نمبر پر رہا۔
دیگر ویتنامی بینکوں میں فورچیون ویتنام بینک اور سائگون-ہنوئی کمرشل بینک شامل ہیں۔
ویتنامی اسٹاک مارکیٹ کا بیچ مارک وی این-انڈیکس نے مئی سے اگست کے درمیان 37.2 فیصد تیزی دکھائی۔
بدترین کارکردگی والے بینک
تیسری سہ ماہی میں سب سے خراب کارکردگی دکھانے والے ایشیا پیسیفک بینکوں میں سے سات کا تعلق چین سے ہے، جن میں زیادہ تر درمیانے درجے کے بینک شامل ہیں۔
بینک آف جیو جیانگ نے منفی 18.2 فیصد ریٹرن کے ساتھ سب سے خراب کارکردگی دکھائی۔
دیگر چینی بینکوں میں چائنا ایوربرائٹ بینک، بینک آف بیجنگ، ہوا ژیا بینک، بینک آف شنگھائی، انڈسٹریل بینک اور بینک آف جیانگسو شامل ہیں۔
سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری، وفد رواں ہفتے پاکستان آئے گا
تجزیہ کاروں کے مطابق چینی بینک اب بھی مارجن پریشر اور قرضوں کی طلب میں کمی کا سامنا کر رہے ہیں، جس سے ان کی آمدنی متاثر ہو رہی ہے۔
بھارتی بینکوں کی پوزینش
بدترین کارکردگی کی فہرست میں بھارت کے پانچ بینک بھی شامل تھے، جن میں آواس فنانسرز، دھن لکشمی بینک، انڈس انڈ بینک، ایکویٹاس اسمال فنانس بینک اور بجاج ہولڈنگز اینڈ انویسٹمنٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔
انڈونیشیا کا پی ٹی بینک نیشنلنو بو ٹی بی کے 31.9 فیصد منفی ریٹرن کے ساتھ تیسری سہ ماہی کا سب سے خراب بینک ثابت ہوا۔
بنگلہ دیش کا مڈلینڈ بینک پی ایل سی، جو دوسری سہ ماہی میں سب سے بہترین کارکردگی دکھانے والا بینک تھا، تیسری سہ ماہی میں بری طرح ناکام رہا، اور اس کا ریٹرن منفی 20.9 فیصد رہا۔
جنوبی کوریا کا کاکاؤ بینک بھی منفی 20.8 فیصد ریٹرن کے ساتھ بدترین کارکردگی والے بینکوں میں شامل رہا۔