پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے انجینئرنگ شعبے میں ‘کام چھوڑ ہڑتال’ کے باوجود متبادل انتظامات کے تحت اپنا فضائی آپریشن بحال کر دیا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق اسلام آباد سے دمام جانے والی پرواز پی کے 245 اور اسلام آباد سے جدہ جانے والی پی کے 761 سمیت دیگر پروازیں بھی روانہ کر دی گئی ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ باقی پروازوں کے ٹیک لاگز کلیئر کر کے انہیں بھی مرحلہ وار روانہ کیا جا رہا ہے، جب کہ پی آئی اے کی انتظامیہ ایئرپورٹس پر موجود ہے تاکہ مسافروں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی طبقے کو مسافروں کو زحمت دینے یا پروازوں کی روانگی میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ترجمان نے کہا کہ سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز کا کوئی قانونی وجود نہیں ہے، اور کام چھوڑنے کی اس تحریک کا مقصد آخری مراحل میں داخل ہو جانے والی پی آئی اے کی نجکاری کو سبوتاژ کرنا ہے۔
ان کے مطابق “سیفٹی” کے نام پر بیک وقت کام چھوڑ دینا ایک منظم اور مذموم سازش ہے جس کا مقصد مسافروں کو مشکلات میں ڈالنا اور انتظامیہ پر ناجائز دباؤ ڈالنا ہے۔
Privatization or not but it’s injustice & oppression, #PIA employees’ salaries hv’nt been increased since 2008. Every Govt has played its role in destroying national airline but those remain dedicated should not be deprived of their rightful due. Truly regrettable.@MIshaqDar50 pic.twitter.com/3ztUra3xEK
— Khawaja Izhar Hassan (@IzharulHassan) November 4, 2025
ترجمان نے واضح کیا کہ پی آئی اے میں لازمی سروسز ایکٹ نافذ ہے، جس کے تحت ہڑتال یا کام چھوڑنا قانونی جرم قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ جو عناصر اس سازش میں ملوث ہیں یا اس کی پشت پناہی کر رہے ہیں، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
انتظامیہ کے مطابق متبادل انجینئرنگ خدمات دیگر ایئرلائنز سے حاصل کی جا رہی ہیں، اور جلد ہی پی آئی اے کی تمام پروازیں معمول کے مطابق روانہ کر دی جائیں گی۔
