کیا رات کے کھانے کا وقت آپ کے مرض کا تعین کرتا ہے؟

کیا رات کے کھانے کا وقت آپ کے مرض کا تعین کرتا ہے؟


کیا آپ کو معلوم ہے کہ کھانے کا وقت خاص طور پر رات کو خوراک کو جزوبدن بنانے کا وقت صحت پر نمایاں اثرات مرتب کرتا ہے۔ یعنی صرف یہ بات ہی اہم نہیں کہ ہم کیا کھا رہے ہیں بلکہ کھانے کا وقت بھی بہت اہمیت رکھتا ہے۔

خاص طور پر اگلی صبح خالی پیٹ بلڈ شوگر کو صحت مند سطح پر رکھنے کے لیے رات کے کھانے کا وقت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ بات اسپین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ Universitat Oberta de Catalunya کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دن کا آخری کھانا اگلی صبح بلڈ گلوکوز کی سطح کو ریگولیٹ کرنے میں اہم ترین کردار ادا کرتا ہے۔ یہ عنصر ہائی بلڈ شوگر کے شکار افراد کے لیے بہت اہم ہوتا ہے اور ممکنہ طور پر ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے دائمی مرض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اس تحقیق میں رات کے کھانے سے صبح کے وقت خالی پیٹ بلڈ گلوکوز کی سطح پر مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات کے کھانے میں موجود کاربوہائیڈریٹس اور اس فرد کے جسم میں انسولین کی حساسیت دونوں اثرات مرتب کرتے ہیں۔

اس تحقیق میں 50 سے 75 سال کی عمر کے 33 افراد کو شامل کیا گیا تھا جو زیادہ جسمانی وزن یا موٹاپے کے ساتھ ساتھ ہائی بلڈ شوگر کے شکار تھے، مگر ذیابیطس ٹائپ 2 سے محفوظ تھے۔ ایک دن تک ان افراد کی غذا اور کھانوں کے اوقات کو مدنظر رکھا گیا اور پھر اگلی صبح 10 گھنٹے کے فاقے کے بعد بلڈ گلوکوز کی سطح کو جانچا گیا۔

ان افراد کو بلڈ گلوکوز مسلسل مانیٹر کرنے والی ڈیوائسز پہنائی گئی تھیں۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ کھانے میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کے ساتھ ساتھ رات کے کھانے کا وقت بھی اگلی صبح بلڈ گلوکوز کی سطح کو مستحکم رکھنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق آپ جتنی زیادہ تاخیر سے کھانا کھائیں گے، بلڈ گلوکوز کو مستحکم رکھنا اتنا زیادہ مشکل ہوگا۔ محققین کے مطابق آپ صبح جلد جاگتے ہیں یا رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں، اس سے بھی بلڈ گلوکوز ریگولیشن پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے جسم کی اندرونی گھڑی رات بھر کے گلوکوز میٹابولزم اور صبح خالی پیٹ گلوکوز کی سطح پر کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہائی بلڈ شوگر کے شکار افراد کو اضافی مقدار میں کاربوہائیڈریٹس کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے اور رات کے کھانے کے وقت کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیوٹریشنز میں شائع ہوئے۔

کچھ عرصے قبل جرنل سیل میٹابولزم میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ سونے سے کچھ دیر پہلے یا رات گئے کھانا کھانے سے میٹابولزم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جس سے بھوک زیادہ لگتی ہے، جسم سست روی سے کیلوریز جلاتا ہے اور جسمانی چربی بڑھتی ہے جس سے ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس کے مقابلے میں سونے سے چند گھنٹے قبل کھانا کھانے سے جسمانی چربی زیادہ گھلتی ہے، بلڈ گلوکوز کی سطح گھٹ جاتی ہے، نیند کا معیار بہتر ہوتا ہے اور جسمانی توانائی بڑھتی ہے۔ اسی طرح جرنل Obesity Reviews میں شائع ایک تحقیق میں بھی سونے سے چند گھنٹے قبل کھانے کی عادت کو صحت کے لیے مفید قرار دیا گیا۔ محققین کے مطابق کھانے کا وقت بہت اہمیت رکھتا ہے اور سونے سے 3 سے 4 گھنٹے قبل غذا کو جزوبدن بنانے سے کیلوریز جلانے کے عمل پر نمایاں اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کسی ایک وقت کا تعین تو نہیں کیا جاسکتا مگر کوشش کی جانی چاہیے کہ رات کا کھانا سونے سے 3 سے 4 گھنٹے قبل کھا لینا چاہیے۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top