کچا کیلا عام طور پر سبزی کے طور پر پکایا جاتا ہے لیکن اسے ویسے ہی کھانا نہ صرف بےمزہ ہوتا ہے بلکہ نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔ اسے زیادہ مقدار میں یا غلط طریقے سے کھایا جائے کافی نقصانات ہو سکتے ہیں:
ہاضمے میں دشواری
کچے کیلے میں ریزسٹنٹ اسٹارچ زیادہ ہوتا ہے، جو ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے۔ زیادہ کھانے سے پیٹ پھولنا، گیس اور قبض ہو سکتی ہے۔
قبض کا خطرہ
بعض افراد میں یہ فائبر کے بجائے سختی پیدا کر دیتا ہے، خاص طور پر اگر پانی کم پیا جائے۔
الرجی یا حساسیت
کچھ لوگوں کو کچے کیلے سے (خاص طور پر لیٹیکس الرجی والے افراد) کو الرجک ردِعمل ہو سکتا ہے، جس میں کھجلی، سوجن یا سانس لینے میں مشکل شامل ہے۔
گردوں کے مریضوں کے لیے احتیاط
کچا کیلا پوٹاشیم سے بھرپور ہوتا ہے۔ گردے کی بیماری والے مریض اگر زیادہ کھائیں تو خون میں پوٹاشیم بڑھنے (Hyperkalemia) کا خطرہ ہوتا ہے، جو دل کی دھڑکن پر اثر ڈال سکتا ہے۔
بہتر طریقہ استعمال
کچا کیلا ابال کر، بھاپ میں پکا کر یا سالن میں ڈال کر کھانا زیادہ فائدہ مند اور ہضم میں آسان ہوتا ہے۔ گردے یا معدے کے مریض ڈاکٹر یا ڈائٹیشن کے مشورے کے بغیر اسے زیادہ نہ کھائیں۔