آلو پیاز جان لیوا سبزیاں، طبی ماہرین

آلو پیاز جان لیوا سبزیاں، طبی ماہرین


گھر میں رکھے رکھے پھوٹنے والے آلو اور پیاز صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

آلو پیاز وہ سبزی ہے جسے گھر میں چند دن تک محفوظ کیا جاتا ہے لیکن آپ نے دیکھا ہوگا کہ اکثر گھر میں رکھے آلو پیاز پھوٹنےلگتے ہیں، یعنی ان پر ننھے پودے جنم لینے لگتے ہیں۔

ایسی صورت میں لوگ آلو اور پیاز کو پھینکنے کےبجائے انہیں صاف اور کاٹنے کے بعد اپنے کھانوں میں استعمال کر لیتے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان کو کھانا صحت کے لیے مفید ہے یا نہیں؟ آلو پر ننھے پودے نکلنے کے اس عمل کے دوران آلو زہریلا ہو جاتا ہے کیونکہ اس میں زہریلے گلائکوالکلائیڈز بڑھنے لگتے ہیں جو ننّھے پودے کو پھپھوندی اور کیڑوں سے بچاتے ہیں۔

آلو کو زیادہ دیر تک ذخیرہ کرنے سے بھی سولانائن کی مقدار بڑھ جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ آلو نا صرف انسان بلکہ جانوروں کی صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔

ماہرین کی کیا رائے ہے؟

اس حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) نے ڈاکٹر کرس بشپ ’پوٹیٹو پوسٹ تھارویسٹ‘ کے مصنف اور لنکن یونیورسٹی میں پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی کے ریڈار سے گفتگو کی اور بتایا کہ ’ایسے اُگے ہوئے آلوؤں میں موجود گلائکوالکلائیڈز بہت خطرناک ہوتے ہیں، یہ آلو کو کڑوا بنا دیتے ہیں،انہیں کھانے سے قے ہو سکتی ہے۔‘

انہوں نے بی بی سی کو یہ بھی بتایا کہ وہ آلو بالکل کھانے کے قابل نہیں ہیں اور یہاں تک کہ سبز آلو بھی نہیں کھانے چاہیں۔

تاہم برطانیہ کی فوڈ اسٹینڈرڈ ایجنسی (ایف ایس اے) کا یہ کہنا ہے کہ اُگے ہوئے آلو کو کھایا جا سکتا ہے، لیکن اس کے لیے چند باتوں کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔ ایف ایس اے نے کہا کہ اگر آلو اُگنے کے بعد مضبوط رہتا ہے اور سڑنے کے کوئی آثار نہیں دکھاتا تو اسے کھانا محفوظ ہے۔

تازہ آلو کو کیسے ذخیرہ کیا جائے؟

آلو کو خشک، تاریک جگہوں پر 3 سے 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک کے درجہ حرارت میں ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔انہیں ذخیرہ کرنے سے پہلے دھونا نہیں چاہیے کیونکہ پہلے دھونے سے وہ جلد سڑ جائیں گے۔ آلو کو پیاز سے دور رکھنا چاہیے، وہ گیس اور نمی دونوں چھوڑتے ہیں، جس سے پھوٹنےکا عمل تیز ہوجاتا ہے۔

پھوٹے ہوئے پیاز اور لہسن کے ساتھ کیا کریں؟

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پروفیسر مارٹن کا کہنا ہے کہ پیاز اور لہسن کو عام طور پر آلو کے مقابلے میں زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے، اگرچہ یہ پھوٹے ہوئے آلو کی طرح خطرناک نہیں ہیں۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top