خشک انجیر صدیوں سے انسانی خوراک کا حصہ رہی ہے، لیکن جدید تحقیق نے اس کے پوشیدہ اور حیرت انگیز فوائد کو ایک نئی اہمیت دے دی ہے۔
ماہرینِ غذائیت کے مطابق، خشک انجیر میں موجود قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامنز اور معدنیات نہ صرف جسمانی صحت کو بہتر بناتے ہیں بلکہ بڑھاپے کے اثرات کو بھی نمایاں طور پر سست کرتے ہیں۔
اس میں پائے جانے والے پولی فینولز اور فلیونوئڈز جسم میں فری ریڈیکلز کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
وہ نقصان دہ ذرات جو جلد پر جھریاں، خلیوں کی کمزوری اور بڑھاپے کے اثرات پیدا کرتے ہیں۔ فری ریڈیکلز پر قابو پانے سے جلد تروتازہ رہتی ہے اور جسمانی توانائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
خشک انجیر وٹامن اے، سی اور کے کے ساتھ آئرن، پوٹاشیئم اور فائبر سے بھرپور ہوتی ہے، جو دل کی صحت، ہاضمے کے نظام اور جلد کی خوبصورتی کے لیے نہایت مفید سمجھے جاتے ہیں۔
روزانہ دو سے تین خشک انجیر کھانے سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے، جسم میں آئرن کی کمی پوری ہوتی ہے اور توانائی میں اضافہ ہوتا ہے۔
تاہم ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ خشک انجیر میں قدرتی شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس لیے ذیابیطس کے مریضوں کو اسے اعتدال میں رہ کر استعمال کرنا چاہیے۔
اس کے باوجود، معتدل مقدار میں خشک انجیر کا استعمال نہ صرف صحت مند جسم بلکہ خوبصورت اور جوان نظر آنے والی جلد کے لیے بہترین قدرتی نسخہ ہے۔
یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ خشک انجیر ایک قدرتی اینٹی ایجنگ سپرفوڈ ہے ، جو ایک ہی وقت میں خوبصورتی، توانائی اور تندرستی تینوں کے راز اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔