کیا بھورا ہو جانے کے بعد بھی ایواکاڈو کھایا جا سکتا ہے؟

کیا بھورا ہو جانے کے بعد بھی ایواکاڈو کھایا جا سکتا ہے؟


ایواکاڈو پسند کرنے والے اکثر افراد ایک عام مسئلے سے دوچار ہوتے ہیں پھل کاٹنے کے تھوڑی ہی دیر بعد اس کی چمکدار سبز رنگت ماند پڑ جاتی ہے اور وہ بھورے یا تقریباً سیاہ رنگ میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ ایسے میں یہ سوال اکثر ذہن میں آتا ہے کہ کیا ایسا ایواکاڈو کھانا محفوظ ہے یا نہیں؟

ماہرین کے مطابق، ایواکاڈو کے بھورے ہونے کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں، جن میں آکسیڈیشن، زیادہ پک جانا، ٹھنڈ سے نقصان یا بیکٹیریا اور فنگس کی موجودگی شامل ہے۔

جب ایواکاڈو کاٹا جاتا ہے اور کچھ دیر کے لیے ہوا میں رکھا رہتا ہے تو اس میں انزیمیٹک براؤننگ نامی عمل شروع ہو جاتا ہے۔

اس دوران پھل کے اندر موجود انزائمز آکسیجن کے ساتھ مل کر میلانن بناتے ہیں یہی مادہ اس کے رنگ کو بھورا کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایواکاڈو صرف آکسیڈیشن کے باعث بھورا ہوا ہو تو اسے کھانا محفوظ ہے، البتہ اس کا ذائقہ کچھ کڑوا یا کم خوشگوار محسوس ہو سکتا ہے۔

زیادہ پکنے یا خراب ہونے کی علامات

جب ایواکاڈو ضرورت سے زیادہ پک جاتا ہے تو اس کے خلیے ٹوٹنے لگتے ہیں، جس سے بیکٹیریا کی نشوونما کے لیے موزوں ماحول پیدا ہو جاتا ہے۔

ایسی صورت میں پھل کے اندر بھورے یا کالے دھبے نمودار ہو جاتے ہیں، بدبو آتی ہے اور ساخت نرم یا چپچپی محسوس ہوتی ہے۔ اگر ایواکاڈو سے کھٹی یا ناگوار بو آئے، تو بہتر ہے اسے فوراً ضائع کر دیا جائے۔

ٹھنڈ سے ہونے والا نقصان

اگر ایواکاڈو کو پکنے سے پہلے بہت کم درجہ حرارت پر ذخیرہ کیا جائے تو اس پر بھورے یا سرمئی دھبے بن سکتے ہیں۔ ایسا پھل صحت کے لیے خطرناک تو نہیں ہوتا، مگر ذائقہ خراب ہو سکتا ہے۔

قدرتی خرابی اور پھپھوندی

ایواکاڈو میں نمی کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے اس میں پھپھوندی آسانی سے پیدا ہو سکتی ہے۔

اگر چھلکے پر بھی پھپھوندی نظر آئے چاہے گودا متاثر نہ ہوا ہو تو اسے ہر صورت پھینک دینا چاہیے۔

اگر آپ کو ایواکاڈو کی بو معمول کے مطابق لگے اور ساخت بھی درست محسوس ہو تو آپ اسے اطمینان سے کھا سکتے ہیں۔ آپ چاہیں تو بھورا حصہ الگ کر دیں یا اسے ایواکاڈو ڈِپ، اسموتھی یا میٹھے پکوان میں استعمال کر سکتے ہیں۔

زیادہ دیر تازہ رکھنے کا طریقہ

بھورا ہونے سے بچانے کے لیے ایواکاڈو کو لیموں کے رس یا زیتون کے تیل کے ساتھ مکس کر کے ایئر ٹائٹ کنٹینر میں رکھیں۔

فرج میں محفوظ رکھنے سے اس کی تازگی کچھ دن تک برقرار رہتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایواکاڈو صرف آکسیڈیشن سے بھورا ہو تو فکر کی کوئی بات نہیں ، مگر اگر رنگت کے ساتھ بو اور ساخت بھی بدل جائے، تو بہتر ہے صحت کو ترجیح دیتے ہوئے اسے استعمال نہ کریں۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top