وٹامن سی سے بھرپور لیموں کو پانی میں نچوڑ کر پینا اکثر صحت بخش سمجھا جاتا ہے لیکن جہاں اس کے فوائد ہیں وہیں کچھ نقصانات بھی ہو سکتے ہیں۔
لیموں پانی کو صحت کیلیے فائدہ مند اس لیے سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے دیگر بہت سے اجرا موجود ہوتے ہیں، لیکن اس کو خالی پیٹ پینا کچھ لوگوں کیلیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
کن لوگوں کو خالی پیٹ لیموں پانی نہیں پینا چاہیے؟
لیموں میں بہت زیادہ سائٹرک ایسڈ ہوتا ہے لہٰذا اسے خالی پیٹ پینے سے تیزابیت ہو سکتی ہے۔
باقاعدگی سے خالی پپیٹ لیموں پانی پینا دانتوں کی بیرونی تہہ انامیل کو کمزور کر سکتا ہے۔
لیموں پانی کا زیادہ استعمال دل کی جلن کا سبب بن سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، خالی پیٹ لیموں پانی پینا درد شقیقہ کا سبب بن سکتا ہے۔
کیا روزانہ لیموں پانی پینا چاہیے؟
ماہرین کہتے ہیں روزانہ ایک یا دو گلاس لیموں پانی پینا صحت کیلیے مفید ہےتاہم اگر آپ کو معدے کے مسائل ہیں جیسے ایسڈ ریفلوکس تو یہ پانی ان علامات کو بڑھا سکتا ہے، ساتھ ہی یہ دانتوں کے اینامل کو ممکنہ طور پر نقصان پہنچا سکتا ہے اور اس طرح لیموں کے پھل کیلیے حساسیت پیدا ہو سکتی ہے۔
اس لیے جب بھی لیموں پانی کا استعمال کریں اس کی تاثیر کو کم کیلیے اس میں دیگر پھل اور سبزیوں کو بھی شامل کریں۔
تاہم لیموں پانی کی تیاری کے وقت لیموں کو چھلکوں سمیت ڈالنے سے گریز کریں کیونکہ ان پر کیڑے مار ادویات کا اسپرے کیا جاتا ہے اور بہتر صفائی نہ ہونے کی صورت میں یہ کچھ لوگوں کیلیے سوزش اور گردے کے مسائل جیسے جوڑوں کے درد کا باعث بن سکتا ہے۔