ڈرماٹولوجسٹ نے خبردار کیا ہے کہ چار اقسام کے فیشلز جلد کے لیے نقصان دہ ہیں

ڈرماٹولوجسٹ نے خبردار کیا ہے کہ چار اقسام کے فیشلز جلد کے لیے نقصان دہ ہیں


پارلر جانا اور فیشلز کروانا ایک عام سی عادت بن چکی ہے۔ بازار میں مختلف قسم کے فیشلز دستیاب ہیں جو چمکدار، جھریوں سے پاک اور صحت مند جلد دینے کا دعویٰ کرتے ہیں۔

لیکن ماہر ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر شچھی جین نے خبردار کیا ہے کہ ہر فیشل محفوظ نہیں ہوتا اور کچھ خاص فیشلز جلد کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

ڈاکٹر شچھی جین نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے بتایا، پارلر فیشلز خطرناک بھی ہو سکتے ہیں، خاص طور پر جب وہ میڈیکل گریڈ پروسیجرز جیسے ہائیڈرافیشل، ڈرماپلاننگ یا کیمیکل پیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپنی جلد کو ہمیشہ کسی سرٹیفائیڈ ڈرماٹولوجسٹ یا لائسنس یافتہ ایسٹھیٹیشن کے سپرد کریں، جو درست تربیت اور آلات کے ساتھ محفوظ طریقے سے کام کر سکے۔

وہ 4 فیشلز جو آپ کو کبھی نہیں کرانے چاہیے

ڈاکٹر شچھی نے زور دیا کہ پارلر کے فیشلز کو ریسٹورنٹ کے مینو کی طرح منتخب نہ کریں۔ تحقیق کے بغیر فیشل کروانا آپ کی جلد کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ 4 فیشلز خاص طور پر نقصان دہ ہیں:

فروٹ فیشل

بظاہر یہ فیشل ایکسوٹک لگتا ہے، لیکن یہ مہاسے بڑھا سکتا ہے اور آپ کی جلد کی قدرتی حفاظتی پرت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

سیلون ہائیڈرافیشل

سستا اور دلکش لگتا ہے، لیکن آپ نہیں جانتے کہ یہ واقعی آپ کے پورز صاف کر رہا ہے یا استعمال ہونے والے پروڈکٹس محفوظ اور ایکسپائرڈ ہیں یا نہیں۔

گولڈ فیشل

ڈاکٹر شچھی کا کہنا ہے کہ یہ فیشل سب سے خطرناک ہے کیونکہ اس میں شِمر اور بلیچ استعمال ہوتا ہے جو کیمیکل برنز کا سبب بن سکتا ہے۔

ارومہ فیشل

یہ بھی ایکسوٹک لگتا ہے، مگر جلد کی حساسیت، ایگزیما، سوریاسس اور دیگر الرجک حالات کو بڑھا سکتا ہے۔

ڈاکٹر شچھی جین کا مشورہ ہے کہ:

پارلر فیشلز کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں۔

ہمیشہ پروفیشنل ڈرماٹولوجسٹ یا تربیت یافتہ ایسٹتھیٹیشن کے پاس جائیں۔

کیمیکل اور خوشبو والے فیشلز سے احتیاط کریں۔

گھر پر تیار کردہ یا سادہ فیشلز کو ترجیح دیں تاکہ جلد محفوظ اور صحت مند رہے۔

اگرچہ فیشلز جلد کے لیے تازگی اور خوبصورتی کا ذریعہ ہیں، لیکن غیر محفوظ یا تحقیق کے بغیر کیے گئے پارلر فیشلز جلد کے مسائل، الرجی اور کیمیکل برنز کا سبب بن سکتے ہیں۔

ڈاکٹر شچھی جین کی یہ ہدایت سب کے لیے ضروری ہے کہ جلد کی صحت کو سب سے پہلے رکھیں اور صرف محفوظ، تصدیق شدہ پروسیجرز پر بھروسہ کریں۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top