آج کل سوشل میڈیا پر ”کورین گلاس اسکِن“ جیسی چمکدار جلد پانے کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اسی خواہش میں بہت سے لوگ بغیر سوچے سمجھے چاول کے آٹے سے بنے گھریلو ٹوٹکے آزما رہے ہیں۔
اگرچہ چاول کا آٹا جلد کو صاف، نرمی اور تیل کے کنٹرول میں مدد دے سکتا ہے، مگر اس کے غلط استعمال یا زیادتی سے جلد کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، چاول کے آٹے کا فیس ماسک بظاہر فائدہ مند لگتا ہے لیکن اس کے پانچ بڑے سائیڈ افیکٹس ہیں جن سے آگاہ رہنا ضروری ہے۔
خشک جلد
چاول کا آٹا جلد کے قدرتی تیل کو جذب کر لیتا ہے، جس سے جلد ضرورت سے زیادہ خشک ہو جاتی ہے۔
اگر آپ کی جلد ویسے ہی خشک ہے تو اس کے ماسک کے بار بار استعمال سے خارش، جلن یا چھلکنے کی شکایت بڑھ سکتی ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ چاول کے آٹے میں شہد، دہی یا دودھ جیسی نمی بخش چیزیں شامل کریں اور ماسک کو 10 سے 15 منٹ سے زیادہ چہرے پر نہ رکھیں۔
الرجی یا جلن
حساس جلد والے افراد کے لیے چاول کا آٹا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
اس سے جلد پر سرخی، خارش یا جلن پیدا ہو سکتی ہے۔
ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے ماسک لگانے سے پہلے پری پَیچ ٹیسٹ لازمی کریں، یعنی تھوڑا سا ماسک بازو کے کسی حصے پر لگا کر دیکھیں کہ کوئی ری ایکشن تو نہیں ہوتا۔
مساموں کا بند ہوجانا
اگر چاول کا آٹا زیادہ موٹا یا صحیح طرح صاف نہ کیا جائے تو یہ جلد کے مساموں کو بند کر دیتا ہے۔
اس سے بلیک ہیڈز، وائٹ ہیڈز یا دانے بن سکتے ہیں، خاص طور پر جن کی جلد چکنی ہے۔
ایسے افراد کو چاہیے کہ باریک پسا ہوا چاول کا آٹا استعمال کریں اور ماسک کے بعد چہرہ اچھی طرح دھو لیں۔
زیادہ رگڑنے سے نقصان
چاول کا آٹا ایک قدرتی اسکرب ہے، لیکن اگر اسے بار بار یا زور سے رگڑا جائے تو جلد کی اوپری پرت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس سے جلد پتلی، حساس یا سرخ ہو جاتی ہے۔
ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ اسے ہفتے میں صرف 1 سے 2 بار استعمال کریں اور چہرے کو ہمیشہ نرمی سے مساج کریں۔
انفیکشن کا خطرہ
پُرانا، نم یا آلودہ چاول کا آٹا بیکٹیریا یا فنگس پیدا کر سکتا ہے، جو چہرے پر لگانے سے انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔
ہمیشہ تازہ اور صاف آٹا استعمال کریں اور اسے خشک اور بند ڈبے میں محفوظ رکھیں تاکہ نمی داخل نہ ہو۔
چاول کا آٹا استعمال کرتے وقت احتیاط
ہمیشہ ماسک کو صاف پانی یا گلاب کے عرق سے بنائیں۔
اگر جلد بہت حساس ہے تو ڈرماٹولوجسٹ سے مشورہ ضرور کریں۔
ماسک کے بعد موئسچرائزر اور سن اسکرین کا استعمال کریں۔
ماسک کو 10–15 منٹ سے زیادہ چہرے پر نہ چھوڑیں۔
نوٹ: قدرتی چیزیں بھی ہمیشہ محفوظ نہیں ہوتیں، اس لیے سوشل میڈیا پر دیکھی گئی ہر ترکیب آزمانے سے پہلے ماہرِ جلد سے مشورہ ضرور کریں۔