مون سون میں کون سے پھل صحت کیلئے بہتر ہیں؟

مون سون میں کون سے پھل صحت کیلئے بہتر ہیں؟


بارشوں کے موسم میں پھل کھانا بعض اوقات فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، لیکن اگر احتیاط نہ کی جائے تو یہ نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔

اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کون سے پھل کھا رہے ہیں، انہیں کس طرح ذخیرہ کیا گیا ہے، اور کس حالت میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

مون سون کے دوران فضا میں نمی بڑھنے سے پھلوں میں بیکٹیریا یا پھپھوندی لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر اگر انہیں صحیح طریقے سے نہ دھویا یا محفوظ نہ کیا جائے۔

ماہرین صحت کے مطابق، اس موسم میں کچھ پھل نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانے، قوتِ مدافعت بڑھانے اور موسمی بیماریوں سے لڑنے میں مددگار ہوتے ہیں، جبکہ کچھ جلد خراب ہو کر خمیر بننے یا کیڑے لگنے کے باعث صحت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

صحت مند رہنے کے لیے درست انتخاب ضروری:

بارش کے موسم میں درست پھلوں کا انتخاب انتہائی اہم ہوتا ہے، کیونکہ نمی کے باعث پیٹ کے انفیکشنز، اسکن الرجی اور ہاضمے کے مسائل عام ہو جاتے ہیں۔

ایسے میں ایسے پھلوں کا استعمال فائدہ مند ہے جو دیرپا ہوں، فائبر سے بھرپور ہوں، اور بیماریوں کے خلاف مدافعت میں مدد دیں۔

ماہرین کے مطابق مون سون میں کھانے کے لیے بہترین پھلوں میں شامل ہیں:

سیب:

سیب فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جو نہ صرف ہاضمے کو بہتر بناتے ہیں بلکہ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتے ہیں۔

سیب بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتا ہے اور دیر تک بھوک نہیں لگنے دیتا۔ اس کا موٹا چھلکا نمی سے بچاؤ میں مددگار ہوتا ہے، خاص طور پر اگر اسے اچھی طرح دھو کر استعمال کیا جائے۔

بارش کے موسم میں جوتوں کو صاف رکھنے کے لیے یہ ٹرکس اپنائیں

ناشپاتی:

ناشپاتی پانی سے بھرپور پھل ہے جو معدے پر نرم اثر ڈالتی ہے۔ اس میں وٹامن سی اور پوٹاشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو جسم کی سوزش کم کرنے اور ہاضمے کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، خاص طور پر ان دنوں میں جب معدے کے مسائل عام ہوں۔

انار:

انار آئرن اور اینٹی آکسیڈنٹس کا بہترین ذریعہ ہے جو خون کی کمی دور کرنے اور قوتِ مدافعت بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔

اس کا سخت چھلکا نمی سے پیدا ہونے والے جراثیم سے بچاؤ فراہم کرتا ہے، جب کہ اس کا جوس تھکن اور وائرل انفیکشن سے نجات میں مدد دیتا ہے۔

کیلا:

مون سون میں اکثر لوگوں کو پیٹ کی خرابی یا دست کی شکایت ہوتی ہے، ایسے میں کیلا بہترین انتخاب ہے۔

یہ نہ صرف ہاضمے کو بہتر کرتا ہے بلکہ جسم میں الیکٹرولائٹس کا توازن بھی بحال کرتا ہے۔

آسانی سے ہضم ہو جانے کی خصوصیت اسے بیماری کے بعد تیزی سے صحتیاب ہونے کے لیے بھی مفید بناتی ہے۔

جامن

یہ موسمی پھل مون سون میں خاص طور پر فائدہ مند ہے۔ جامن میں قدرتی جراثیم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں جو نظامِ ہاضمہ کو صاف رکھنے، شوگر کو کنٹرول کرنے اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچانے میں مددگار ہوتا ہے۔

ان پھلوں کو اپنی روزمرہ غذا میں شامل کر کے نہ صرف آپ مون سون کے عام مسائل سے بچ سکتے ہیں بلکہ جسم کو ضروری غذائیت بھی فراہم کر سکتے ہیں۔

مون سون میں کن پھلوں کو کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے:

بارش کے موسم میں جہاں کچھ پھل صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، وہیں بعض پھل ایسے بھی ہیں جن سے احتیاط برتنا ضروری ہے۔

نمی اور گرمی کی وجہ سے یہ پھل جلد خراب ہو جاتے ہیں، جن میں بیکٹیریا یا پھپھوندی پیدا ہو سکتی ہے جو پیٹ کی خرابی، اسہال یا فوڈ پوائزننگ جیسے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔

آئیے جانتے ہیں کون سے پھل مون سون میں کھانے سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔

تربوز:

تربوز اگرچہ پانی کی کمی دور کرتا ہے، لیکن برسات میں یہ جلد خراب ہو جاتا ہے۔ نمی کے باعث اس میں بیکٹیریا پیدا ہو سکتے ہیں۔

جو پیٹ کے انفیکشن یا دست کا سبب بن سکتے ہیں، خاص طور پر اگر یہ زیادہ دیر تک باہر پڑا رہے۔

خربوزہ:

خربوزے میں بھی پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو اسے پھپھوندی لگنے کے لیے موزوں بناتی ہے۔

اگر اسے فریج میں نہ رکھا جائے یا پرانا ہو جائے تو یہ جلد خمیر بن جاتا ہے اور پیٹ کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

پپیتا:

پپیتا عام طور پر صحت بخش پھل ہے، لیکن بارش کے دنوں میں یہ جلدی گلنے لگتا ہے۔ زیادہ پکا ہوا یا نرم پپیتا بیکٹیریا پیدا کر سکتا ہے جو پیٹ کی خرابی کا سبب بن سکتا ہے۔

اس لیے اسے تازہ اور سخت حالت میں کھانا چاہیے۔

لیچی:

لیچی کا نرم چھلکا اور مٹھاس اسے مون سون میں کیڑوں اور پھپھوندی کا آسان شکار بنا دیتی ہے۔

اگر لیچی تازہ اور اچھی طرح دھوئی نہ گئی ہو تو اس سے فوڈ پوائزننگ یا بدہضمی ہو سکتی ہے۔

انگور:

انگور نہایت نازک پھل ہے جو بارش کے موسم میں جلدی خراب ہو جاتا ہے۔ اس کے چھلکے پر بیکٹیریا یا پھپھوندی جم سکتی ہے، خاص طور پر اگر اچھی طرح نہ دھوئے جائیں۔

اگر یہ تازہ نہ ہوں تو انہیں کھانے سے گریز بہتر ہے۔

مون سون میں ہمیشہ تازہ، موسمی پھلوں کا انتخاب کریں اور انہیں استعمال سے پہلے اچھی طرح دھو لیں تاکہ بیماریوں سے بچا جا سکے اور صحت کا خیال رکھا جا سکے۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top