شہد کو گرم کرنا صحت کے لیے نقصان دہ کیوں ہے، جانئے

شہد کو گرم کرنا صحت کے لیے نقصان دہ کیوں ہے، جانئے


گھریلوعلاج اور روزمرہ کی خوراک میں شہد کے استعمال کی روایت صدیوں سے چلی آرہی ہے۔ یہ مشروبات، میٹھے اور گھریلو نسخوں میں اکثر استعمال ہوتا ہے۔ مگر ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ شہد کو زیادہ گرم کرنا صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔آیورویدک ہیلتھ کوچ ڈمپل جانگڑا نے حال ہی میں ایک انسٹاگرام ویڈیو میں بتایا کہ شہد کو پکانے یا زیادہ گرم کرنے سے اس کے کیمیائی اجزاء بدل جاتے ہیں اور 5-ہائڈروکسی میتھیل فیورفورل (ایچ ایم ایف) نامی ایک زہریلا مرکب پیدا ہو سکتا ہے۔

قدیم طریقہ علاج بھی گرم شدہ شہد سے پیدا ہونے والے نقصان دہ اثرات کے بارے میں خبردار کرتے ہیں اور اسے جسم کے لیے ہضم نہ ہونے والا زہر قرار دیتے ہیں۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر پریانکا شُکلا، ہیڈ آف ڈائیٹکس اور سینئر کنسلٹنٹ، راماکریشنا کیئر ہسپتال، رائے پور، نے اس کی تصدیق کی کہ، شہد کو 60 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ درجہ حرارت پر گرم کرنے سے (ایچ ایم ایف پیدا) ہوسکتا ہے، جو بڑی مقدار میں زہریلا اثر ڈال سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس عمل سے شہد کے فائدہ مند اینزائمز، اینٹی آکسیڈنٹس اور دیگر فعال اجزاء بھی ختم ہو جاتے ہیں۔

ان کے مطابق، شہد کو صرف 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہلکا گرم کرنا محفوظ ہے تاکہ کرسٹالائز شدہ شہد کو دوبارہ مائع کیا جا سکے۔ڈاکٹر شُکلا نے مزید بتایا کہ شہد میں قدرتی طور پر اینزائمز، اینٹی آکسیڈنٹس اور پولن موجود ہوتے ہیں، جو صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ تاہم، نوزائیدہ بچوں کے لیے شہد میں موجود کلوسٹریڈیم بوٹولینمسپورز خطرناک ہو سکتے ہیں۔

پولن الرجی والے افراد میں بھی ردعمل ممکن ہے اور ماحول سے بھاری دھاتیں یا کیمیکلز جذب ہونے کا خطرہ بھی موجود ہے۔

شہد کو محفوظ طریقے سے استعمال کرنے کے اصول

ماہرین کے مطابق شہد کا استعمال محفوظ اور فائدہ مند رکھنے کے لیے چند آسان اقدامات اختیار کیے جا سکتے ہیں۔ شہد کو زیادہ گرم پانی یا مشروبات میں نہ ڈالیں۔ اگر چائے یا کافی میں استعمال کر رہے ہیں تو چند منٹ ٹھنڈا ہونے دیں۔ شہد کو دہی، اسموتھی یا سلاد ڈریسنگ میں بغیر حرارت کے استعمال کریں۔ سب سے محفوظ اور فائدہ مند طریقہ یہ ہے کہ شہد کچا استعمال کریں۔مثلاً دہی، اوٹ میل، ٹوسٹ یا پھلوں کے اوپر چھڑکیں۔ اس طرح انزائمز اور اینٹی آکسیڈنٹس برقرار رہتے ہیں۔

زیادہ مقدار میں یا خوراک کے ساتھ ملا کر استعمال کرنے کے خطرات

اگرچہ لوگ شکر کی بجائے شہد کو ترجیح دیتے ہیں، لیکن زیادہ مقدار میں استعمال وزن میں اضافہ، بلڈ شوگر میں اضافے اور دانتوں کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ ڈاکٹر شُکلّا کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو شہد کا استعمال محتاط طریقے سے کرنا چاہیے۔ زیادہ فرکٹوز کی وجہ سے آئی بی ایس یا فرکٹوزمالابسورپشن والے افراد میں پیٹ پھولنا، گیس یا درد کے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ یاد رکھیں شہد کو گرم کرتے وقت احتیاط سے درجہ حرارت اور مدت کا خیال رکھنا ضروری ہے تاکہ فوائد اور نقصانات کے درمیان توازن قائم رکھا جا سکے۔

کم درجہ حرارت پر معتدل گرم کرنا شہد کے فائدہ مند اجزاء کو برقرار رکھنے اور نقصان دہ مرکبات کے بننے کے امکانات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top