ساگو دانہ کھانے سے پہلے 5 باتیں یاد رکھیں

ساگو دانہ کھانے سے پہلے 5 باتیں یاد رکھیں


ساگو دانہ غذائیت سے بھرپور غذا ہے جس کے کئی فوائد ہیں لیکن سب کیلیے نہیں، تاہم اس کو کھانے سے پہلے مذکورہ 5 باتوں کا خیال نہ رکھا جائے تو یہ صحت کیلیے زہر قاتل بھی ہوسکتا ہے۔

ویسے تو ساگو دانہ نہ صرف مزیدار چیز ہے بلکہ صحت کے لیے بھی انتہائی مفید ہے تاہم یہ کچھ لوگوں کے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔

یہ دانہ کھچڑی، کھیر سے لے کر فینسی اسنیکس تک بہت سے پکوانوں میں استعمال ہوتا ہے۔

یہ صحت بخش غذا ہے۔ اس میں پروٹین، میگنیشیم، آئرن، کاربوہائیڈریٹس، فائبر اور زنک جیسے بہت سے غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔

صحت سے متعلق بعض مسائل میں مبتلا افراد کو اسے کھانے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس سے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ہاضمے کے مسائل :

نیشنل لائبریری آف میڈیسن کے مطابق اگر آپ کو ہاضمے کے مسائل ہیں تو ساگو دانہ ان میں مزید اضافہ کرسکتا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں زنک کی قدرے زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ یہ اپھارہ، قبض، متلی، پیٹ میں درد، اور الٹی کا سبب بن سکتا ہے۔

اس میں فائبر کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے، جو قبض کا باعث بنتی ہے۔

ذیابیطس :

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے شکار افراد کو اسے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

مزید برآں، ساگودانہ میں کاربوہائیڈریٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے بلڈ شوگر کی سطح تیزی سے بڑھ سکتی ہے۔

ساگو دانہ کھانے سے اس وقت پرہیز کریں، خاص طور پر اگر آپ کو ہائی بلڈ پریشر کی شکایت ہے۔

کم بلڈ پریشر :

اگر آپ کا بلڈ پریشر مسلسل کم رہتا ہے تو بھی آپ ساگو دانہ کھانے سے گریز کریں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں پوٹاشیم کی قدرے زیادہ مقدار ہوتی ہے،جو بلڈ پریشر کی سطح کو مزید کم کر سکتی ہے۔

اگر آپ کا بلڈ پریشر پہلے ہی کم ہے تو یہ مسئلہ مزید خراب کر سکتا ہے۔

اگر آپ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے والی ادویات لے رہے ہیں تو اسے کھانے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

موٹاپا :

اگر آپ کا وزن زیادہ ہے اور آپ وزن کم کرنے والی غذا پر عمل پیرا ہیں تو ساگو دانہ کھانے سے پرہیز کریں۔

یہ کاربوہائیڈریٹس اور کیلوریز سے بھرپور ہوتا ہے۔

گردے کے مسائل :

گردے کے مسائل میں مبتلا افراد کو بھی اسے کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔

خاص طور پر اگر آپ کے گردے میں پتھری ہے تو آپ کو ساگو دانہ سے بالکل پرہیز کرنا چاہیے۔

ساگو دانہ میں کیلشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ گردے کی پتھری اور دیگر مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top