گریاں انسانی صحت کے لیے نہایت مفید مانی جاتی ہیں، کیونکہ ان کے استعمال سے متعدد دائمی امراض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ انہی میں سے ایک بادام ہے اگر آپ بادام کھانے کے شوقین ہیں تو یہ عادت آپ کی مجموعی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔
بادام جسم کو ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں اور ساتھ ہی کئی اہم طبی فوائد بھی دیتے ہیں۔
یہ نہ صرف اینٹی آکسیڈنٹس اور ورم کش خصوصیات رکھتے ہیں بلکہ دل، دماغ اور جلد کی صحت کے لیے بھی انتہائی مفید ہیں۔
بادام کے چند نمایاں فوائد درج ذیل ہیں:
کولیسٹرول لیول کی سطح میں کمی آتی ہے
باداموں میں موجود فیٹی ایسڈز سے بلڈ کولیسٹرول کی سطح کو معمول پر رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بادام کھانے سے صحت کے لیے مفید کولیسٹرول کی سطح مستحکم ہوتی ہے جبکہ نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح گھٹ جاتی ہے۔
نقصان دہ کولیسٹرول سے امراض قلب بشمول فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اس حوالے سے روزانہ 45 گرام باداموں کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔
کینسر کے خطرے میں کمی
کچھ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ بادام کھانے سے کینسر کا خطرہ بھی کم ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ باداموں میں موجود مرکبات ورم کش اور اینٹی آکسائیڈنٹس خصوصیات سے لیس ہوتے ہیں جو کینسر کی مخصوص اقسام کے خلاف تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ بادام، اخروٹ اور مونگ پھلی کھانے والی خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
اسی طرح ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 28 گرام گریاں کھانے سے کینسر سے موت کا خطرہ 21 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
امراض قلب سے بچنے میں مدد ملتی ہے
بادام کھانے سے بلڈ پریشر اور بلڈ کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے۔
کچھ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ بادام اور دیگر گریاں کھانے سے دل کی شریانوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے
باداموں میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کم جبکہ پروٹین کی زیادہ ہوتی ہے، جس کے باعث یہ گری ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ باداموں میں موجود میگنیشم سے بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
ذیابیطس کے بیشتر مریضوں کے جسم میں میگنیشم کی سطح کم ہوتی ہے۔
جسمانی وزن میں کمی
بادام کھانے سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں بھی مدد ملتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بادام کھانے سے بھوک کو کنٹرول میں رکھنا آسان ہوتا ہے۔
اسی طرح بادام کھانے والے افراد دوپہر اور رات کے کھانے میں کم کیلوریز کو جزوبدن بناتے ہیں۔
ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں
باداموں میں کیلشیئم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے ہڈیوں اور دانتوں کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
جسم میں کیلشیئم کی کمی سے ہڈیوں کی مضبوطی گھٹ جاتی ہے جبکہ ہڈیوں کے بھربھرے پن کے عارضے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
جِلد کی صحت کو بھی فائدہ ہوتا ہے
بادام کھانے سے جِلد بھی بہتر ہوتی ہے۔
اس گری میں موجود اجزا، اینٹی آکسائیڈنٹس، فیٹی ایسڈز اور وٹامن ای سے جِلد کو فائدہ ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کچھ ہفتوں تک روزانہ بادام کھانے سے درمیانی عمر میں جھریاں نمودار ہونے کا امکان کم ہوتا ہے جبکہ جِلد ہموار رہتی ہے۔
وٹامن ای کا حصول
بادام وٹامن ای سے بھرپور گری ہے۔
وٹامن سی ایسا غذائی جز ہے جو جسم کے تمام خلیات میں پایا جاتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملا ہے کہ وٹامن ای سے مختلف دائمی امراض جیسے امراض قلب، کینسر، دماغی تنزلی اور بینائی کے مسائل سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
ایٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور
بادام اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔
اینٹی آکسائیڈنٹس سے جسم کو تکسیدی تناؤ سے تحفظ ملتا ہے۔
تکسیدی تناؤ سے خلیات کو نقصان پہنچتا ہے، قبل از وقت بڑھاپے کا خطرہ بڑھتا ہے اور مختلف امراض کا سامنا ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق روزانہ بادام کھانا صحت کے لیے مفید ہوتا ہے مگر اعتدال میں رہ کر اس گری کا استعمال ضروری ہے۔
باداموں میں کیلوریز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے تو زیادہ مقدار میں انہیں کھانے سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔