جسم میں آئرن کی مقدار زیادہ ہونے سے کیا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے؟ جانیے

جسم میں آئرن کی مقدار زیادہ ہونے سے کیا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے؟ جانیے


جسم میں آئرن کی مقدار زیادہ ہونے کی حالت کو آئرن اوورلوڈ یا ہیماکرومیٹوسس کہا جاتا ہے۔

آئرن کی زیادتی کی وجوہات میں یا تو جینیاتی بیماری شامل ہو سکتی ہے، یا زیادہ خون کی منتقلی اور آئرن سپلیمنٹس کا ضرورت سے زیادہ استعمال بھی اس کا سبب بن سکتا ہے۔

زیادہ آئرن کے نتیجے میں درج ذیل خطرات لاحق ہو سکتے ہیں:

جگر کے مسائل

آئرن جگر میں جمع ہو کر فیٹی لیور، جگر کا بڑھ جانا یا حتیٰ کہ جگر کے کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔ وقت کے ساتھ یہ سرسِس کی شکل اختیار بھی کر سکتا ہے۔

دل کے مسائل

آئرن کی زیادتی دل کے پٹھوں میں جمع ہو کر ہارٹ فیلئر، بے ترتیب دھڑکن یا کارڈیومایوپیتھی پیدا کر سکتی ہے۔

ذیابیطس

لبلبہ میں آئرن جمع ہونے سے انسولین بننے کا عمل متاثر ہو جاتا ہے، جس سے ٹائپ 2 ذیابیطس ہو سکتی ہے۔

ہارمونی اثرات

پٹیوٹری گلینڈ متاثر ہو کر بانجھ پن یا ہارمونی مسائل پیدا کر سکتا ہے۔

جوڑوں کا درد

آئرن کی زیادتی جوڑوں میں بھی اثر ڈالتی ہے، جس سے آرتھرائٹس جیسا درد ہو سکتا ہے۔

جلد میں تبدیلیاں

آئرن جمع ہونے سے جلد کا رنگ کانسی یا سیاہ نظر آنے لگتا ہے۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top