بچپن میں چینی کھانے کے صحت پر اثرات

بچپن میں چینی کھانے کے صحت پر اثرات


نیشنل جیوگرافک میں سائنس جرنل کی شائع ہونے والی حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بچپن میں زیادہ چینی کے استعمال کے اثرات بڑے ہونے تک قائم رہتے ہیں۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ ہائی بلڈ پریشراور ٹائپ ٹو ذیابیطس ان افراد میں عام ہے، جنہوں نے بچپن میں چینی کا زائد استعمال کیا۔

یونیورسٹی آف سدرن کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی سائنسدان ٹاڈیجا گریکنر کا کہنا ہے کہ ’اگر بچپن ہی سے میٹھا کھانے کی عادت پروان چڑھ جائے تو قوی امکان ہے کہ زندگی بھرمیٹھا کھانے کی عادت ختم نہیں ہوسکتی‘۔

امریکا میں بچے ایک دن میں اوسطاً چائے کے 17 چمچ (تقریباً 300 کیلوریز) چینی کا استعمال کرتے ہیں۔

یہ دو سال سے زائد عمر کے بچوں کے لیے ڈائیٹری آفیشلز کی جانب سے اضافی شکر کی تجویز کردہ مقدار، 10 فیصد کیلوریز سے کہیں زیادہ اور عالمی صحت کی تنظیم کی کیلوریز کی تجویز کردہ 5 فیصد سے بھی بہت زیادہ ہے۔

10 فیصد تقریباً 100 سے 200 کیلوریز کے برابر ہے، جو بچے کی عمر پر منحصر ہے، جب کہ دو سال سے کم عمر بچوں کو اضافی شکر استعمال نہیں کرنی چاہیے۔

محقق ٹاڈیجا گریکنر کا کہنا ہے کہ ’ایسا نہیں ہے کہ آپ کبھی اپنے بچے کو کوئی میٹھی چیز نہ دیں، تاہم اچھی صحت کے لیے چینی کا کم سے کم استعمال ضروری ہے۔‘

ابتدائی زندگی میں چینی کے زائد اثرات جاننے کے لیے ٹاڈیجا گریکنر اور ان کے ساتھی محققین نے ایک انوکھا مشاہدہ کیا۔

دوسری جنگ عظیم کے دوران برطانیہ نے چینی اورمٹھائیوں کی خریداری محدود کرکے سخت پابندیاں عائد کردی تھیں،یہ سلسلہ 1953 تک جاری رہا۔

محققین نے پابندی کے خاتمے سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کا موازنہ ان بچوں سے کیا، جو پابندی اٹھنے کے فوراً بعد پیدا ہوئے۔

چوں کہ پابندی ختم ہونے کے بعد چینی کی کھپت دوگنی ہوگئی تھی، لہٰذا وہ بآسانی اندازہ لگا سکتے تھے کہ موخر الذکر گروپ نے زیادہ چینی کھائی تھی۔

محققین نے برطانوی حکومت کے صحت کے ڈیٹا بیس کا استعمال کرتے ہوئے، دونوں گروپس میں سے میں سے تقریباً 60 ہزار افراد کی صحت کا تجزیہ کیا، زیادہ چینی کھانے والوں کے مقابلے میں کم چینی کھانے والے افراد میں ذیابیطس کا خطرہ 35 فیصد اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 20 فیصد کم تھا۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top