بچوں میں ایگزیما ایک عام لیکن تکلیف دہ مسئلہ ہے، جو خشک، کھجلی والے اور حساس جلدی دھبوں کی صورت میں سامنے آتا ہے۔
ماہرین کے مطابق نومولود اور شیرخوار بچوں کی جلد بڑوں کے مقابلے میں تقریباً 30 فیصد زیادہ نازک اور باریک ہوتی ہے.
جس کے باعث ان کی جلد سے نمی تیزی سے کم ہوجاتی ہے اور وہ جلن پیدا کرنے والے چھوٹے سے عنصر سے بھی متاثر ہوسکتی ہے۔
ایگزیما اور بچوں کی جلد
ایگزیما کو طبی اصطلاح میں ایٹوپک ڈرماٹائٹس بھی کہا جاتا ہے۔ یہ عموماً سرخی مائل، خارش زدہ جلد کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔
اس کیفیت کو جینیاتی عوامل، ماحولیاتی آلودگی، موسمی تبدیلیاں اور بعض غذائیں بھی بڑھا سکتی ہیں۔
والدین کے لیے اپنے بچے کو اس اذیت سے گزرتے دیکھنا نہایت کٹھن مرحلہ ہوتا ہے، تاہم مستقل اور سائنسی بنیادوں پر کی گئی دیکھ بھال سے اس مسئلے کو نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
سال سے کم عمر بچوں کے والدین غلطی سے بھی ان کے سامنے یہ 5 کام نہ کریں
ماہرین کی سفارشات
ایگزیما کے شکار بچوں کو تھوڑی زیادہ توجہ اور نرمی کی ضرورت ہوتی ہے۔ درست اسکِن کیئر اور مناسب پرہیز سے بچے زیادہ آرام دہ، خوش اور صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔
انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس (آئی اے پی) کے مطابق، بچوں کی حساس جلد کی حفاظت کے لیے درج ذیل اقدامات ضروری ہیں۔
نیم گرم پانی سے نہانے کی عادت
چھوٹے بچوں کو دن میں ایک بار پانچ سے دس منٹ نیم گرم پانی سے نہلایا جائے۔ زیادہ دیر یا گرم پانی ان کی نازک جلد کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
نرم کلینزر کا استعمال
صابن سے پاک، پی ایچ بیلنسڈ کلینزر بہترین ہیں۔ سخت کیمیکلز، خوشبو یا پیرا بین پر مبنی مصنوعات سے اجتناب کریں جو بچوں کی نازک جلد کو متاثر کرسکتی ہیں۔
موئسچرائزنگ
چونکہ خشک جلد بچوں میں ایگزیما کا ایک بڑا سبب ہے اس لیےانہیں نہلانے کے بعد تین سے پانچ منٹ کے اندر موئسچرائزر لگانا جلد میں نمی برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
ایسے موئسچرائزر زیادہ فائدہ مند ہیں جن میں کولائیڈل اوٹ میل، سیرا مائیڈز اور قدرتی لپڈز شامل ہوں۔انہیں دن میں بار بار لگانے سے جلد زیادہ دیر تک نرم رہتی ہے۔
موزوں لباس
نرم کاٹن کے کپڑے رگڑ کم کرتے ہیں اور خارش کو روکتے ہیں۔ خوشبو سے پاک ڈٹرجنٹ استعمال کرنا بھی بہتر ہے۔
آلودگی سے پاک ماحول
دھول، پولن، پالتو جانوروں کے بال اور مخصوص کھانے بعض اوقات ایگزیما کو بڑھا سکتے ہیں۔ اس لیے بچوں کو ان سب سے دور رکھنے کی کوشش کی جائے۔
کولائیڈل اوٹ میل اور سیرا مائیڈز کا کردار
کولائیڈل اوٹ میل کو امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) نے جلد کے لیے مؤثر محافظ قرار دیا ہے۔
یہ اجزا نہ صرف خارش اور جلن کو کم کرتے ہیں بلکہ جلد کی رکاوٹ (اسکن بیریئر) کو مضبوط کرتے ہیں اور جلد میں نمی برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
سائنسی تحقیقات کے مطابق اس کا باقاعدہ استعمال ایگزیما کی شدت کو کم کرتا ہے۔
سیرا مائیڈز جلد میں قدرتی طور پر پائے جانے والے لپڈز ہیں جو حساس جلد میں کم ہوجاتے ہیں۔
سیرا مائیڈ پر مبنی مصنوعات جلد کی نمی بحال کرتی ہیں اور خشکی و جلن کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
والدین کے لیے رہنمائی
ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ایگزیما کا علاج صرف دوا تک محدود نہیں ہونا چاہیے، بلکہ روزانہ کی معمولات میں تبدیلی بھی ضروری ہے۔
مستقل اور بروقت موئسچرائزنگ، نرم کلینزر کا استعمال اور ماحول سے جلن پیدا کرنے والے عناصر سے بچاؤ بچوں کی جلد کو صحت مند رکھنے میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر دلیپ تریپاٹھی، ریجنل ہیڈ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (بیبی اینڈ ویمن ہیلتھ) کنویو کے مطابق، ’اگر والدین سادہ مگر درست اسکِن کیئر معمولات اپنائیں تو نہ صرف بچوں کے ایگزیما پر قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ خاندانی زندگی کو بھی زیادہ پُرسکون اور خوشگوار بنایا جا سکتا ہے۔‘