برازیل میں کچھ مخصوص چیونٹیوں کو دودھ کے ساتھ ملا کر منفرد پنیر تیار کیا جاتا ہے۔ ساؤ پالو میں واقع کمپنی سٹینسیا سلوانیا نے اپنے مقامی پتے کھانے والی چیونٹیوں کو دودھ کے ساتھ ملا کر تائیادا سلوانیا پنیر بنانے کا منفرد خیال پیش کیا۔
کمپنی کی مالک اور بانی کمیلا المیڈا نے دیہی سیاحت میں دلچسپی رکھنے والے سیاحوں کو متوجہ کرنے کے لیے اس پنیر کی تخلیق کی، تاکہ اپنے علاقے کو نمایاں کیا جا سکے۔
کمیلا کا کہنا ہے کہ ان کے علاقے میں لوگ صدیوں سے مقامی کھانوں میں ان چیونٹیوں کو استعمال کرتے آئے ہیں، اور چونکہ ان کے فارم میں پنیر تیار کیا جاتا تھا، تو یہ اقدام بالکل فطری تھا۔
انہوں نے فیصلہ کیا کہ اپنے بہترین پنیر میں کچھ توست شدہ چیونٹیاں شامل کی جائیں، اور یہ خیال ان کے لیے نہایت کامیاب ثابت ہوا۔ آج یہ پنیر دنیا بھر میں مشہور ہے اور فرانس سمیت کئی بین الاقوامی ایوارڈز جیت چکا ہے۔
برازیل کے مقامی لوگ صدیوں سے ان چیونٹیوں کو کھاتے آئے ہیں، اور معروف برازیلین فکشن رائٹر مونتیرو لوباتو نے ایک بار ان کیڑے مکوڑوں کو برازیلین کیویار کا لقب دیا تھا۔
اسی لیے کمیلا المیڈا کا اپنے پنیر میں انہیں شامل کرنا بالکل بھی عجیب نہیں سمجھا جاتا۔
لیکن جو بات کمیلا کے لیے بھی حیران کن تھی، وہ 2021 میں انکی پروڈکٹ کے آغاز سے ہی غیر معمولی کامیابی تھی۔
تائیادا سلوانیا پنیر جو ٹھوس اور میٹھی ہوتی ہے اسے چراگاہوں میں چرنے والی مخصوص نسل کی گائے کے دودھ سے تیار کیا جاتا ہے اور اس میں بھنی ہوئی چیونٹیاں شامل کی جاتی ہیں۔
اس میں بادام اور شاہ بلوط کے ذائقے کے نوٹس اور ہلکا سا سونف جیسا ذائقہ بھی محسوس ہوتا ہے۔ یہ پنیر تقریباً 38 امریکی ڈالر فی کلوگرام میں فروخت کیا جاتا ہے۔