کیا آپ کے ناخنوں میں چھپا یہ سفید نشان کسی بیماری کی علامت ہو سکتا ہے؟

کیا آپ کے ناخنوں میں چھپا یہ سفید نشان کسی بیماری کی علامت ہو سکتا ہے؟


اگر آپ انگلیوں کے ناخنوں کو دیکھیں تو آپ کو ان کے نچلے حصے میں چاند کی طرح کے نشان یا نصف قطر کا سفید نشان نظر آئے گا۔

“اگر آپ اپنی انگلیوں کے ناخنوں کو غور سے دیکھیں تو ان کے نچلے حصے میں چاند کی مانند سفید دھبہ یا نصف دائرے کا نشان نظر آئے گا۔”

نصف چاند جیسے اس نشان کے لیے طبی زبان میں” لونیولا”کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

یہ نشان بنیادی طور پر ناخنوں کے اندر کے ٹشوز کا حصہ ہوتے ہیں۔

جن میں اعصاب، لمف اور شریانیں موجود ہوتی ہیں۔

جبکہ وہاں ایسے خلیات بھی بنتے ہیں جو ناخنوں کی سطح کو سخت بناتے ہیں۔

یہ لگ بھگ ہر فرد کے ہاتھوں اور پیروں کے ناخنوں میں ہوتے ہیں۔

مگر کئی بار کچھ افراد کے ناخنوں میں یہ غائب ہوتے ہیں۔

کیا ان کا حجم گھٹ جانا یا غائب ہونا خطرے کی علامت ہے؟

چھوٹے یا غائب ہوجانے والے چاند تشویش کا باعث نہیں ہوتے، بلکہ عموماً وہ ناخن کی بنیاد میں چھپ جاتے ہیں۔

کبھی کبھار ان کا غائب ہونا کسی ناخنوں کی انجری، خون کی کمی یا جسم میں غذائی قلت کا نتیجہ ہوتا ہے۔

اگر نشان غائب ہونے کے ساتھ دیگر علامات جیسے نقاہت یا تھکاوٹ کا سامنا ہو رہا ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

اگر یہ نشان زیادہ بڑا ہو جائے تو پھر؟

تحقیق میں اب تک ان وجوہات کو ثابت نہیں کیا جاسکا جن کے باعث ناخنوں میں ان نشانات کا حجم بڑھ جاتا ہے۔

کچھ رپورٹس میں عندیہ دیا گیا کہ ناخنوں کے یہ نشانات دل کی شریانوں کی صحت جیسے دھڑکن متاثر ہونے یا لو بلڈ پریشر کا عندیہ دیتے ہیں۔

کچھ غیر تصدیق شدہ رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ایتھلیٹس اور جسمانی طور پر متحرک افراد کے ناخنوں میں یہ نشانات بڑے ہوتے ہیں۔

مگر اب تک سائنسی طور اس دعویٰ کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

صحت مند نشانات دیکھنے میں کیسے ہوتے ہیں؟

ناخنوں کے ایسے صحت مند نشانات عموماً سفید رنگت کے ہوتے ہیں جو ناخن کی بنیاد پر بہت چھوٹے حصے پر ہوتے ہیں اور زیادہ تر انگوٹھے میں نمایاں ہوتے ہیں۔

شہادت کی انگلی میں یہ سفید چاند انگوٹھے سے چھوٹا ہوتا ہے اور ایسے ہی بتدریج اس کا حجم آگے کی انگلیوں میں گھٹتا جاتا ہے اور چھوٹی انگلی میں بمشکل ہی نظر آتا ہے۔

اگر اس کی رنگت بدل جائے؟

کئی بار اس نشان کی رنگت کسی بیماری کا باعث ہوسکتی ہے، یعنی سفید کی جگہ کوئی رنگت تشویش کا باعث ہوسکتی ہے۔

گردوں کے امراض میں ناخنوں کی رنگت بدل جاتی ہے جیسے آدھا ناخن براؤن اور آدھا سفید ہو جاتا ہے۔

اسی طرح اگر یہ نشانات زرد رنگ کے ہو جائیں تو یہ”ییلو نیل سنڈروم” نامی عارضے کی نشانی ہوسکتی ہے۔

ڈاکٹر سے کب رجوع کرنا چاہیے

اس نشان کی رنگت ختم ہو جانا یا ان کا غائب ہونا اکثر باعث تشویش نہیں ہوتا، البتہ اگر اس کے ساتھ ناخنوں کی ساخت میں تبدیلی آرہی ہے۔

جبکہ دیگر غیرمعمولی علامات کا بھی سامنا ہو رہا ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top