موسم تبدیل ہو رہا ہے جس کی وجہ سے نزلہ زکام کھانسی اور بخار پھیل رہ ہے اس کا موثر دیسی علاج جانیے۔
موسم تبدیل ہو رہا ہے اور گرمی سے بتدریج سردی کی جانب جا رہا ہے۔ اس موسم میں وائرل انفیکشن جیسا کہ بخار، نزلہ، زکام، کھانسی عام ہے اور ہر گھر میں ہر عمر کے افراد اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔
یوں تو اس کا ایلوپیتھک میں بھی علاج ہے، لیکن بار بار ہونے والے نزلہ زکام سے تنگ افراد کے لیے ایسا موثر دیسی علاج بھی ہے، جسکے کوئی سائیڈ ایفکیٹ نہیں اور یہ با آسانی گھر میں بھی بنا سکتے ہیں۔
حکیم شاہ نذیر نے اس حوالے سے بتایا کہ ستمبر سے مارچ تک موسم کی تبدیلی ہر شخص کو متاثر کرتی ہے۔
کچھ لوگ عام موسمی نزلہ بخار کا شکار ہوتے ہیں تو بعض الرجی کی وجہ سے برونکائٹس (دمہ) کا شکار بھی ہوتے ہیں۔
سائنوسائٹس الرجی کے لیے بنفشہ کے پتے ایک چمچ اور تخم خُب بازی ایک چمچ سوا کپ پانی میں جوش دیں۔
اس میں گڑ یا شہد ملا کر تین دن تک صبح شام ایک ایک کپ پیئیں اور اس مرض سے نجات پائیں۔ جو افراد ایستھمک الرجی کا شکار ہیں۔
جس میں سانس لینے میں مسئلہ ہوتا ہے اور سینہ جکڑ جاتا ہے، انہیلر استعمال کرنے والے افراد گل زوفہ کے پھول ایک چمچ سوا کپ پانی میں ابل کر دن میں ایک بار پینے کا معمول بنائیں۔
پورا سردی کا سیزن آرام سے گزرے گا۔ برونکائٹس کھانسی جس میں سینے سے خرخر کی آواز آتی ہے۔
ایسے افراد کالی کشمش دس دانے سوا کپ پانی میں ابال کر صبح شام استعمال کریں دو یا تین دن میں افاقہ ہو جائے گا (شوگر کے مریض یہ نسخہ استعمال نہ کریں)۔
گلے میں ٹانسلز جس کی وجہ سے بخار بھی رہتا ہے۔ ایسے افراد بانسہ کے پتے ایک چمچ اور ملیٹھی آدھا ٹکڑا سوا کپ پانی میں ابالیں اور صبح شام ایک ایک کپ افاقہ ہونے تک پیئیں۔
کھانسی بہت زیادہ برونکائٹس کھانسی برا حال سینے میں خرخر کی آواز، کالی کشمش آواز سینے سے کالی کشمش دس دانے سوا کپ پانی میں ابال لیں دو یا تین دن استعمال کر لیں پہلے دن ہی فرق پڑھے گا صبح شام پیئیں۔
ایسا بخار جو شام کے وقت چڑھتا ہے جب کہ گلا اور باقی سب ٹھیک ہے، اس کو چور بخار یا ہڈیوں کا بخار بھی کہتے ہیں۔
ایسے افراد گلوں کی لکڑی ایک انچ اور اجوائن آدھی چمچ کا قہوہ بنا کر استعمال کریںْ۔
اس کے علاوہ بچوں کی قوت مدافعت بڑھانے کے لیے سات پتے پودینے اور چار لونگ سوا کپ پانی میں ڈال کر ابال لیں اور بچوں کو صبح شام دو تین چمچ پلائیں، جب کہ بڑے بھی صبح شام ایک، ایک کپ پی سکتے ہیں۔
گرد وغبار سے متاثر ہونے والی آنکھوں پر ٹھنڈے پانی کی چھینٹیں ڈالیں۔
جب کہ آشوب چشم سے متاثرہ آنکھوں کے لیے لال رنگ کی پھٹکری مونگ کی دال کے دانے کے برابر عرق گلاب میں ڈال کر آنکھوں میں اس کے قطرے ڈالیں۔