دال اور چاول پکانے کا ایسا طریقہ جس سے شوگر اور موٹاپا نہ بڑھے

دال اور چاول پکانے کا ایسا طریقہ جس سے شوگر اور موٹاپا نہ بڑھے


دال چاول ایک متوازن غذا کے طور پر جانے جاتے ہیں، لیکن زیادہ تر لوگ اسے کھاتے وقت ایک بڑی غلطی کر بیٹھتے ہیں، جس کی وجہ سے وزن بڑھنے اور شوگر کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ وہ عام غلطی کیا ہے اور اس کا آسان حل کیا ہو سکتا ہے؟

دال چاول سب سے پسندیدہ کھانوں میں سے ہیں اور دن کے کھانے سے لے کر رات کے کھانے تک زیادہ تر خاندانوں کے غذائی مینو میں شامل ہوتے ہیں۔

چاول بنیادی طور پر کاربوہائیڈریٹس فراہم کرتے ہیں، جبکہ دال پروٹین اور دیگر ضروری غذائی اجزاء کا ذریعہ ہے، جس کی وجہ سے یہ مجموعی طور پر ایک متوازن غذا سمجھی جاتی ہے۔

لیکن اکثر دیکھا گیا ہے کہ کچھ لوگ وزن بڑھنے یا شوگر جیسی بیماریوں کی شکایت کے بعد ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں، اور انہیں دال چاول سے پرہیز کی ہدایت دی جاتی ہے۔

اصل مسئلہ دال چاول میں نہیں بلکہ اسے کھانے کے طریقے میں ہے۔

سوشل میڈیا پر ڈاکٹر ملہار نے اس موضوع پر تفصیل سے بات کی اور ویڈیو کے ذریعے بتایا کہ صحیح طریقہ کیا ہونا چاہیے۔

ڈاکٹر ملہار کے مطابق دال چاول کھاتے وقت سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ لوگ کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین کے توازن کا خیال نہیں رکھتے۔

زیادہ تر لوگ پلیٹ میں چاول زیادہ لے لیتے ہیں، جبکہ دال یا دیگر پروٹین کے ذرائع بہت کم مقدار میں ہوتے ہیں۔

جاپانی اور کورین لوگ صحت مند اور فٹ رہتے ہیں کیونکہ وہ چاول چھوٹے پیالے میں لیتے ہیں، جبکہ پروٹین جیسے گوشت، دال یا دیگر ذرائع بڑی پلیٹ میں پیش کیے جاتے ہیں۔

اس طریقے سے ان کے کھانے میں پروٹین کی مقدار کاربوہائیڈریٹس کے مقابلے میں زیادہ رہتی ہے، جو جسم کے لیے بہتر توازن پیدا کرتی ہے۔

ہمارا روایتی طریقہ اس کے برعکس ہے: ہم چاول بڑی پلیٹ میں لیتے ہیں اور پروٹین کو چھوٹے پیالے میں رکھتے ہیں، جس کی وجہ سے توازن بگڑ جاتا ہے۔

اس سے جسم کو ضرورت سے زیادہ کاربوہائیڈریٹس ملتے ہیں، جو چربی کی شکل میں ذخیرہ ہو جاتے ہیں اور بلڈ شوگر کو بڑھا دیتے ہیں۔

صحیح طریقہ یہ ہے کہ چاول کو چھوٹے پیالے میں لیں اور دال، گوشت یا دیگر پروٹین کے ذرائع کو بڑی پلیٹ یا پیالے میں رکھیں۔ اس سے پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس کا توازن قائم رہتا ہے۔

دال چاول کو اکیلے کھانے سے بہتر ہے کہ اس کے ساتھ ایک یا دو موسمی سبزیاں شامل کریں یا سلاد کھائیں۔

دال میں ایک چمچ دیسی گھی ڈالنے سے صحت مند چکنائی بھی ملتی ہے اور کھانے کا گلیسیمک انڈیکس کم ہو جاتا ہے۔ دال کے اوپر گھی کا تڑکا بھی ڈالا جاسکتا ہے۔

چاول اور پروٹین کی صحیح مقدار اور پلیٹ کے سائز کا خیال رکھنے سے دال چاول نہ صرف مزید صحت بخش بن سکتا ہے بلکہ وزن بڑھنے اور شوگر کے خطرے سے بھی بچا جا سکتا ہے۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top